راجستھان کے ادے پور میں ٹیچر بھرتی امتحانات 2018 کے امیدواروں کا احتجاج ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ڈونگر پور۔ ادے پور بارڈر کے بعد اب قبائلی نوجوانوں کی جانب سے اندرونی ادے پور کے دیہاتوں میں بھی پتھراؤ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد اضافی سکیورٹی اہلکاروں کو ادے پور کے رشبھ دیو میں تعینات کردیا گیا ہے۔ نیز مظاہرین پر ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کے گولے استعمال کئے جا رہے ہیں۔
فی الحال پتھراؤ کرنے والوں کا احتجاج تھم نہیں پایا ہے۔ رشبھدیو میں مسلسل پتھراؤ کی صورت حال دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کی وجہ سے رشبھ دیو کے لئے اضافی پولیس طلب کی گئی ہے۔
پتھراؤ کرنے والوں کی مخالفت کی وجوہات ابھی تک پوری طرح واضح نہیں ہے لیکن قیاس آرائیاں کی جارہی ہے کہ ڈونگر پور-ادے پور بارڈر پر تنازعہ اس کی اصل وجہ ہے۔ اس تنازعہ کے ساتھ اب پتھراؤ کرنے والوں نے ادے پور ضلع کے رشبھدیو میں دیہاتیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مسلسل پتھراؤ کیا جارہا ہے۔
واضح ہو کہ ٹیچر بھرتی 2018 میں خالی سیٹوں کو ایس ٹی کوٹے سے بھرنے کے مطالبے کو لیکر شروع ہوا۔ پرتشدد احتجاج اتوار کے روز بھی جاری رہا۔ شرسندوں نے اتوار کے روز بھی ڈونگر پور۔ آسپور شاہرہ پر واقع کجنگڑی گھاٹا پر جام لگایا۔ اس کے بعد ہوائی فائر کرکے پولیس نے شرپسند عناصر کو وہاں سے منتشر کردیا لیکن اب یہ تشدد ادےپور ضلع کے اندرونی علاقوں میں پھیلنے لگا ہے۔