ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں لوک سبھا کی سابق سپیکر سمترا مہاجن نے اعظم خان کی جانب سے رکن پارلیمان رما دیوی پر کیے جانے والے تبصرے کے ردعمل میں کہا کہ اس طرح کی زبان ایوان کے لیے مناسب نہیں ہے۔
سمترا مہاجن نے کہا کہ اعظم خان کے اس تبصرے کے بعد بطور سزا سات روز تک ایوان کے لیے ٹریننگ دیا جائے تاکہ انہیں یہ معلوم ہوسکے کہ آخر ایوان میں کس طرح کی زبان کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خان کو یہ معلوم ہی نہیں کہ ایوان میں کس طرح کا سلوک، اور کیسی زبان کا استعمال کیا جائے؟
دوسری جانب اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے اعظم خان کی حمایت کرتے ہوئے سمترا مہاجن کے تبصرے کو غلط بتایا ہے۔
واضح رہے کہ سمترا مہاجن نے کہا تھا کہ جس طرح کی شعرو شاعری اعظم خان ایوان میں سناتے ہیں، اور رمادیوی کو بہن کہہ رہے ہیں تو کیا کوئی اس طرح کی شاعری بہن کو سناتا ہے؟
خیال رہے کہ اعظم خان نے لوک سبھا میں کارروائی کے دوران رما دیوی پر غیر مناسب اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا، جس کے بعد ملک میں اعظم خان کے خلاف شدید نکتہ چینی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اعظم خان عام انتخابات دوران جے پردا پر تبصرے کیے جانے کے بعد سرخیوں میں رہے۔