صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والے اندور میں مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے مزدور قانون کے خلاف متحد پارٹیاں، سماجی تنظیم اور مزدوروں نے لیبر کمشنر کے دفتر کے باہر جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون ایسا ہونا چاہئے کہ مالک اور مزدور کے درمیان رشتے مضبوط ہوں اگر کوئی معاملہ بنتا بھی ہے تو وہ جلد ہی سمجھا لیا جائے۔ اگر نیا قانون نافذ ہوتا ہے تو پہلے روز سے ہی دشواریاں پیدا ہونی شروع ہو جائیں گی۔
اس ضمن میں مدھیہ پردیش لیبر انڈسٹریز کورٹ یونین کے صدر گریش پٹوردھن نے کہا کہ نئے قوانین سے مزدور اور مالک کے درمیان پیدا ہونے والے معاملات اب آسانی سے نہیں ختم ہوں گے بلکہ ان میں اور پیچیدگیاں پیدا ہوں گی کیونکہ جو معاملات کورٹ میں جائیں گے وہ جلد ختم نہیں ہوں گے۔
نئے قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والی پارٹی اور سماجی تنظیم ان ٹک، اے ٹک، بی ایم ایس، ایچ ایم ایس، سی ٹو، بینک اور بیمہ ملازمین یونین اس کے علاوہ مختلف مزدور یونین ساتھی آجین اور اندور ضلع کے ٹریڈ یونین اے شرکت کی۔