آپ کو بتا دیں کہ مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے تحفظ کے لئے 21 روز کے لاک ڈاؤن اعلان کیا گیا جس کا آج تیسرا دن ہے۔
شہر میں دس سے زیادہ کورونا وائرس کے متاثر مریض کی تشخیص ہوئی ہے۔ جن میں دو افراد کی موت بھی ہوچکی ہے جبکہ دیگر زیر علاج ہیں، انتظامیہ نے سوشل ڈسٹینس کی سخت ہدایت بھی دی ہے۔
ایسے میں عموما نمازی پنجگنانہ نمازوں کو مسجد کا رخ کرتے ہیں بالخصوص آج جمعہ کے روز مسجدوں میں نماز ادا کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے جمعہ کی نماز وں میں مسجدوں میں نمازیوں کے کثرت تعداد کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں کی مسجدوں میں ہونے والی آج جمعہ کی نمازوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کرفیو نافذ ہے ایسے میں اگر نمازی لہٰذا کسی بھی مجمع یا ازدہام کو روکنے کے لیے حکومت نے لوگوں کو کے ایک جگہ جمع ہونے پر امتناعی احکامات نافذ کر دیا ہے
اس اقدام کی خاص وجہ یہ ہے کہ لوگوں کی کثیر تعداد ہونے کی وجہ سے مہلک وبا کورونا کے پھیلنے کا اندیشہ ہے اسی کے پیش نظر شہر قاضی ڈاکٹر عشرت علی نے عوام سے اپیل کی کے ہمارے شہر میں کرفیو نافذ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'آپ لوگ جانتے ہیں کورنا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا پریشان ہے اور جس تیزی سے یہ وبا پھیل رہی ہے اس سے ہمیں کیسے بچنا چاہیے یہ محکمہ صحت کی جانب سے ہدایت بھی مل چکی ہیں، آج جمعہ کا دن ہے اور مسجدوں میں جو نماز ادا کی جاتی تھی ان میں تبدیلی ہے جہاں صرف پانچ نمازی ہی نماز ادا کریں گے۔
باقی عوام اپنے گھروں پر نماز ادا کریں کیونکہ اگر ہم احتیاط برتیں گے تبھی اس مرض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں، میری عوام سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اپنے بچوں اور بزرگوں کو گھروں پر ہی رہنے کی کی ہدایت دیں کیونکہ یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے