اندور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عوام احتجاج کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لوگ بغیر پولیس کی اجازت کے دھرنے پر بیٹھے تھے، جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج کے بعد عوام میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا اور کچھ لوگوں کو اس میں چوٹیں بھی آئیں۔
مظاہرین کے تین گھنٹے جمع ہونے کی وجہ سے احتجاجیوں کی حمایت میں بڑی اکثریت میں خواتین اور مردوں نے مظاہروں میں شرکت کی اور کہا کہ ہم تب تک نہیں ہٹیں گے جب تک کی یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں کچھ بھی کرنا پڑی اس لیے ہم تیار ہیں اس احتجاج کا کا ابھی تک کوئی بھی رہنما نہیں ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ کو رابطہ کر کرنے میں بڑی دشواریاں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
تین روز سے مسلسل یہ احتجاج ہورہا ہے، ہر روز احتجاج میں مظاہرین کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ مظاہرین کا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ ہمیں ایسے کسی مقام پر احتجاج کی اجازت دی جائے جہاں ہم مسلسل اپنے احتجاج کو جاری رکھں مگر انتظامیہ نے ان کو معقول جواب ابھی تک نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ پورے صوبے میں دفعہ 144 نافذ ہے۔