شرمیلا نے لڑکی کو بھرپورخراج پیش کیا اور اس خاندان سے تفصیلات حاصل کیں۔واضح رہے کہ اس واقعہ کے بعد ہوئے مقامی افراد کے احتجاج نے اس علاقہ کو دہلا کررکھ دیا تھا۔ مقامی افراد نے پولیس پر سنگباری بھی کی تھی۔ اس واقعہ کا ملزم ہنوز فرار ہے جس کی پولیس شدت کے ساتھ تلاش کررہی ہے۔
انہوں نے بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب لڑکی کی لاش،ملز م کے مکان سے برآمد ہوئی تو اس کو متاثرہ کے والدین کو دیکھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی اور پولیس نے مقامی افراد پر لاٹھی چارج کیا۔ اس مسئلہ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے میڈیا سے خواہش کی کہ اس مسئلہ کو اجاگرکریں۔
شرمیلا نے متاثرہ لڑکی کے گھر کے سامنے احتجاج شروع کردیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی کی جانب سے اس مسئلہ پر ردعمل ظاہر کئے جانے تک وہ نہیں اٹھیں گی۔انہوں نے اس معاملہ میں پولیس پر ناکامی کا الزام لگایا۔شرمیلا نے مطالبہ کیاکہ متاثرہ لڑکی کے خاندان کے لئے دس لاکھ روپئے کا حکومت اعلان کرے۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد: انتظامیہ کی جانب سے یونٹی ریلی کو نکالنے کی اجازت نہیں ملی
مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے پُرسہ دیا اور ڈھارس بندھائی۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے بھی اس لڑکی کے خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے پُرسہ دیا۔
یو این آئی