ETV Bharat / city

تلنگانہ: مسلم نوجوانوں نے سکھ میت کی آخری رسومات انجام دی

تلنگانہ کی یوتھ ویلفیئر تنظیم گزشتہ ایک برس سے حیدرآباد میں کورونا سے فوت ہونے والے افراد کی بلا تفریق مذہب و ملت تدفین اور آخری رسومات کا نظم کر رہی ہے، گزشتہ روز تنظیم نے ایک سکھ برادری کی میت کے آخری رسومات ان کے رسم رواج کے مطابق پرانا پل کے شمشان گھاٹ میں انجام دی۔

author img

By

Published : Apr 29, 2021, 8:50 AM IST

youth welfare organization performed last rites of covid death body of sikh community
تلنگانہ: مسلم نوجوانوں نے سکھ میت کی آخری رسومات انجام دی

ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں بھی کورونا کا قہر جاری ہے اور ہر روز اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، کورونا کی دوسری لہر کے شدت سے عوام خوف کے عالم میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تلنگانہ: مسلم نوجوانوں نے سکھ میت کی آخری رسومات انجام دی

لوگ اپنے عزیزوں کی تدفین اور آخری رسومات کی انجام دہی سے بھی گھبرا رہے ہیں، سخت آزمائش کی گھڑی ہے، ایسے نازک حالات میں چند تنظیمیں اور نوجوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر انسانیت کی بہترین خدمت کر رہے ہیں۔

ان تنظیموں میں یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کو نمایاں و ممتاز مقام حاصل ہے، یوتھ ویلفیئر تلنگانہ تنظیم گزشتہ ایک برس سے حیدرآباد میں کورونا سے فوت ہونے والے افراد کی بلا تفریق مذہب و ملت تدفین اور آخری رسومات کا نظم کر رہی ہے۔

اس تنظیم نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سکھ برادری کی میت کے آخری رسومات ان کی رسم رواج کے مطابق پرانا پل کے شمشان گھاٹ میں ادا کی، جس کے بعد میت کے اہل خانہ نے یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کے صدر سید جلال الدین ظفر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پوری ٹیم کو دعا دی، انھوں نے کہا کہ اس دور میں آپ جو کام کررہے ہیں یہی انسانیت ہے۔

یوتھ ویلفیر تنظیم کے بانی و صدر سید جلال الدین ظفر نے بتایا کہ یہ انسانیت کی خدمت کا وقت ہے، موجودہ حالات میں انسانیت سسک رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ کورونا کے باعث سماج میں کافی خوف پایا جاتا ہے، کورونا سے مرنے والوں کی تدفین اور آخری رسومات بہت بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ قریبی رشتہ دار بھی تدفین اور آخری رسومات کے لیے آگے نہیں آ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین اور ابتر ہے، ان تمام عوامل کا جائزہ لینے کے بعد یوتھ ویلفیئر تنظیم نے میتوں کی تدفین اور آخری رسومات کی انجام دہی کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ گزشتہ ایک برس سے یہ کام انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت بہتر طور پر انجام دیا جارہا ہے۔

سید جلال الدین ظفر ایک سرگرم نوجوان ہیں، تنظیم سے 160افراد وابستہ ہیں جبکہ حیدرآباد میں ان کی ٹیم میں 60 نوجوان 24 گھنٹے مفت خدمات انجام دیتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ٹیم کے تمام ممبران کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور تمام تر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے میتوں کی تدفین اور آخری رسومات انجام دی جارہی ہیں۔ ابھی تک کورونا سے فوت ہونے والے 1200 مسلم میتوں کی تدفین کی گئی ہے، جبکہ 200 غیر مسلموں کی آخری رسومات بھی انجام دی گئی ہیں۔

یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کے صدر نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کافی خطرناک ہے 2020 میں نعشوں کی آخری رسومات کے لیے تنظیم کو ہفتہ میں 15 سے 20 کالس موصول ہوتے تھے، تاہم ماہ اپریل 2021 کے آغاز سے ہی ہر ہفتہ نعشوں کی آخری رسومات کے لیے 40 تا 50 فون کالس موصول ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرح اموات میں اضافہ کے باعث شہر کے شمشان گھاٹوں میں نعشوں کی آخری رسومات کی انجام دہی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ قبرستانوں میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔

ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں بھی کورونا کا قہر جاری ہے اور ہر روز اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، کورونا کی دوسری لہر کے شدت سے عوام خوف کے عالم میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تلنگانہ: مسلم نوجوانوں نے سکھ میت کی آخری رسومات انجام دی

لوگ اپنے عزیزوں کی تدفین اور آخری رسومات کی انجام دہی سے بھی گھبرا رہے ہیں، سخت آزمائش کی گھڑی ہے، ایسے نازک حالات میں چند تنظیمیں اور نوجوان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر انسانیت کی بہترین خدمت کر رہے ہیں۔

ان تنظیموں میں یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کو نمایاں و ممتاز مقام حاصل ہے، یوتھ ویلفیئر تلنگانہ تنظیم گزشتہ ایک برس سے حیدرآباد میں کورونا سے فوت ہونے والے افراد کی بلا تفریق مذہب و ملت تدفین اور آخری رسومات کا نظم کر رہی ہے۔

اس تنظیم نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سکھ برادری کی میت کے آخری رسومات ان کی رسم رواج کے مطابق پرانا پل کے شمشان گھاٹ میں ادا کی، جس کے بعد میت کے اہل خانہ نے یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کے صدر سید جلال الدین ظفر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پوری ٹیم کو دعا دی، انھوں نے کہا کہ اس دور میں آپ جو کام کررہے ہیں یہی انسانیت ہے۔

یوتھ ویلفیر تنظیم کے بانی و صدر سید جلال الدین ظفر نے بتایا کہ یہ انسانیت کی خدمت کا وقت ہے، موجودہ حالات میں انسانیت سسک رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ کورونا کے باعث سماج میں کافی خوف پایا جاتا ہے، کورونا سے مرنے والوں کی تدفین اور آخری رسومات بہت بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ قریبی رشتہ دار بھی تدفین اور آخری رسومات کے لیے آگے نہیں آ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین اور ابتر ہے، ان تمام عوامل کا جائزہ لینے کے بعد یوتھ ویلفیئر تنظیم نے میتوں کی تدفین اور آخری رسومات کی انجام دہی کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ گزشتہ ایک برس سے یہ کام انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت بہتر طور پر انجام دیا جارہا ہے۔

سید جلال الدین ظفر ایک سرگرم نوجوان ہیں، تنظیم سے 160افراد وابستہ ہیں جبکہ حیدرآباد میں ان کی ٹیم میں 60 نوجوان 24 گھنٹے مفت خدمات انجام دیتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ٹیم کے تمام ممبران کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور تمام تر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے میتوں کی تدفین اور آخری رسومات انجام دی جارہی ہیں۔ ابھی تک کورونا سے فوت ہونے والے 1200 مسلم میتوں کی تدفین کی گئی ہے، جبکہ 200 غیر مسلموں کی آخری رسومات بھی انجام دی گئی ہیں۔

یوتھ ویلفیئر تلنگانہ کے صدر نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کافی خطرناک ہے 2020 میں نعشوں کی آخری رسومات کے لیے تنظیم کو ہفتہ میں 15 سے 20 کالس موصول ہوتے تھے، تاہم ماہ اپریل 2021 کے آغاز سے ہی ہر ہفتہ نعشوں کی آخری رسومات کے لیے 40 تا 50 فون کالس موصول ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرح اموات میں اضافہ کے باعث شہر کے شمشان گھاٹوں میں نعشوں کی آخری رسومات کی انجام دہی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ قبرستانوں میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.