فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کا کام اے پی میں جاری ہے۔ تلگودیشم پارٹی کے لیڈروں نے الزام لگایا کہ حکومت نے ولیج اوروارڈ والنٹرس کے طورپر اپنی پارٹی کے کیڈر کی تقرری کی ہے اور امکان ہے کہ وہ فہرست رائے دہندگان سے تلگودیشم کے ہمدردوں کے ناموں کو حذف کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ والنٹرس سرکاری فلاحی اسکیمات میں سے تلگودیشم کے حامیوں کے نام نکال رہے ہیں اور وہ اب ووٹ کے دستوری حق سے بھی ان کو محروم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے اچن نائیڈو نے کہا کہ ریاستی حکومت رعیتو بھروسہ اسکیم کے نام پر کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ وائی ایس آر کانگریس نے انتخابی مہم کے دوران کسانوں کو 10,000 روپئے کی ان پٹ سبسیڈی دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم اب وہ تین اقساط میں صرف 6500 روپئے ہی دے رہی ہے۔ بقیہ رقم مرکزی حکومت کے فنڈس سے آئے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت اس کے خزانہ سے ہر سال ہر کسان کو 12,500روپئے کی سبسیڈی فراہم کرے۔