ریاست تلنگانہ کے ضلع جگتیال کے یقین پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ملیا جنہوں نے اسلام قبول کرتے ہی اپنا نام عبدالرحمن رکھا تھا، خلیجی ملک میں گردہ کے عارضہ اور دیگر عوارض کے نتیجہ میں دوران علاج اسپتال میں ان کی موت واقع ہوگئی۔
وہ سنہ 1979میں ہی ملازمت کے سلسلہ میں سعودی عرب گئے تھے۔اس وقت ان کی عمر 30برس تھی۔انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ سعودی عرب میں گذارا، ان کی اہلیہ نے ضلع کلکٹر جگتیال سے نمائندگی کرتے ہوئے ان سے خواہش کی ہے کہ ان کی میت کو آبائی مقام لانے کے لئے انتظامات کئے جائیں۔
انہوں نے ساتھ ہی پرواسی مترا لیبر یونین سے اس سلسلہ میں مدد کی خواہش کی۔انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر کے اسلام قبول کرنے کے باوجود ان کی شادی شدہ زندگی بہتر انداز میں چل رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ ان کے شوہر نے گذشتہ برس اکتوبر میں چھٹی کا وقت اپنے خاندان کے ساتھ بہتر انداز میں گذارا تھا۔
ان کے فرزند ملیش نے کہا کہ ان کے والد اس کمپنی میں ملازم تھے جس کو مکہ میں کام کا کنٹریکٹ 2002میں ملا تھا۔مکہ پروجیکٹ میں صرف مسلم ملازمین ہی کام کرسکتے ہیں اسی لئے ان کے والد کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔
مزید پڑھیں:
راجیہ سبھا سے ٹی آرایس کا واک آوٹ
انہوں نے اپنی ملازمت دوبارہ حاصل کرنے کے مقصد سے اسلام قبول کرلیا۔انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے اپنے خاندان کی ترقی کے لئے اپنی زندگی کی قربانی دی۔ان کا خاندان ان کے خیالات اور عقائد کا احترام کرتا ہے۔