تنظیم سے جڑے کچھ نوجوانوں نے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اور پلے کارڈز اٹھا کر نعرے بلند کیے، ان کا کہنا تھا کہ' مسجد اور مسجد کی جگہ اللہ کی ملکیت ہے نہ اسے تبدیل کیا جا سکتا ہے اور نہ کسی قسم کی خرید و فروخت ہو سکتی ہےاور نہ کسی مصلحت کی بنیاد پر کسی فرد جماعت یا حکومت کو حوالہ کیا جا سکتا ہے'۔
وہیں اس تعلق سے جمیعت علماء آندھرا و تلنگانہ کے صدر حافظ پیر شبیر احمد نے کہا کہ' بابری مسجد میں چار سال تک اذان اور عبادتیں ہوئی ہیں، شر پسندوں نے بابری مسجد کو شہید کردیا آج مرکزی حکومت طاقت کے زور پر مندر تعمیر کرا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
رام مندر بھومی پوجن پر ابوالبرکات نظمی کا اظہار خیال
انہوں نے کہا کہ' مرکزی حکومت کی جانب سے بابری مسجد اراضی کے عوض پانچ ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن ہم اس فیصلے کو قبول نہیں کرتے ہیں ہمیں پانچ ایکڑ زمین نہیں چاہیے'۔