تلنگانہ میں اپوزیشن جماعتوں نے کانگریس کی قیادت میں شہر حیدرآباد کے اندرا پارک پر اس مسئلہ پر مہا دھرنا دیا۔ ان جماعتوں نے متحدہ طور پر مرکز کے زرعی قوانین، پٹرول، ڈیزل اور گھریلو پکوان گیس سلنڈرس کی قیمتوں اور ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کو واپس لینے کا پُرزور مطالبہ کیا اور طمانیت روزگار اسکیم کے کام کے دنوں میں اضافہ پر زور دیا۔
اس مہا دھرنے میں تلگودیشم، بائیں بازو کی جماعتوں سی پی آئی، سی پی ایم، تلنگانہ جناسمیتی اور دیگر عوامی تنظیموں نے شرکت کی اور حکومت کے معاندانہ رویہ کی شدید مذمت کی۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ریونت ریڈی سمیت سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، تلنگانہ جناسمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام، سی پی آئی، سی پی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹریز ٹی ویرابھدرم، چاڈا وینکٹ ریڈی کے علاوہ اضلاع سے کسانوں کے نمائندوں اور دیگر نے اس مہادھرنے میں شرکت کی۔
کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے تلنگانہ میں عوامی مسائل کے حل کےلیے مشترکہ جدوجہد پر زور دیا۔ اس مہادھرنے کا مقصد تمام اپوزیشن کو متحد طور پر ایک ہی پلیٹ فارم پر لانا تھا۔ مہادھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے کہا کہ مرکز کی برسر اقتدار بی جے پی اور تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آر ایس خفیہ مفاہمت کے ذریعہ اپنے مفادات کی تکمیل کے ذریعہ عوام کوگمراہ کرنے کا کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریونت ریڈی کی رہائش گاہ کے قریب ٹی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں جھڑپ
انہوں نے الزام لگایا کہ دونوں حکومتیں عوام کے مفادات کے خلاف کام کررہی ہیں۔ ملک کو مودی حکومت اور تلنگانہ کو چندرشیکھرراو حکومت سے نجات کے لئے متحدہ جدوجہد پر زور دیتے ہوئے ان لیڈروں نے الزام لگایا کہ ان دونوں حکمران جماعتوں نے مخالف عوام رویہ اختیار کیا ہے اور عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہ کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کاکام کیا ہے۔ساتھ ہی ریاست میں جنگلات کی اراضی کے مسائل بھی اٹھائے گئے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگلاتی اراضی پر حقوق سے قبائیلی عوام کو محروم کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یو این آئی