ETV Bharat / city

'تبریز کا قتل، دہشت گرد کاروائی'

مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے ہجومی تشدد کو روکنے کےلیے قانون بنانے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔

تبریز کا قتل، دہشت گرد کاروائی: اویسی
author img

By

Published : Jul 6, 2019, 8:31 PM IST

ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں ہجومی تشدد کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ کے مشوروں کے مطابق ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنائے چاہئے۔
حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت کو دہشت گرد کاروائی سے تعبیر کیا۔
واضح رہے کہ 24 سالہ تبریز انصاری کو جھارکھنڈ میں ہجوم تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ہجوم نے تبریز انصاری کو ایک کھمبے سے باندھ کر تقریباً 8 گھنٹوں تک لاٹھیوں سے پیٹا رہا۔ تبریز کے مسلمان ہونے پر بدکلامی کی گئی اور ہندو مذہبی نعرے لگانے دباؤ ڈالا گیا۔ بعدازاں اس کی موت ہوگئی اور اس واقعہ کا پورا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
اسدالدین اویسی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ ’کیا آپ تبریز کے قاتلوں کو دہشت گرد قرار دیں گے؟‘
ایک سال قبل سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے واقعات کی روک تھام کےلیے مناسب قانون بنانے کےلیے کہا تھا۔
اسدالدین نے کہا کہ مسلمانوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ انہیں گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے بلکہ وہ ہندوتوا نظریہ کے خلاف ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مودی سے زیادہ مضبوط ہندو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ اویسی نے کہا کہ اگر مودی 2 مندروں کا دورہ کریں گے تو کے سی آر 6 مندروں کا دورہ کریں گے۔

ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں ہجومی تشدد کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ کے مشوروں کے مطابق ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنائے چاہئے۔
حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت کو دہشت گرد کاروائی سے تعبیر کیا۔
واضح رہے کہ 24 سالہ تبریز انصاری کو جھارکھنڈ میں ہجوم تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ہجوم نے تبریز انصاری کو ایک کھمبے سے باندھ کر تقریباً 8 گھنٹوں تک لاٹھیوں سے پیٹا رہا۔ تبریز کے مسلمان ہونے پر بدکلامی کی گئی اور ہندو مذہبی نعرے لگانے دباؤ ڈالا گیا۔ بعدازاں اس کی موت ہوگئی اور اس واقعہ کا پورا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
اسدالدین اویسی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ ’کیا آپ تبریز کے قاتلوں کو دہشت گرد قرار دیں گے؟‘
ایک سال قبل سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے واقعات کی روک تھام کےلیے مناسب قانون بنانے کےلیے کہا تھا۔
اسدالدین نے کہا کہ مسلمانوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ انہیں گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی ہندوؤں کے خلاف نہیں ہے بلکہ وہ ہندوتوا نظریہ کے خلاف ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مودی سے زیادہ مضبوط ہندو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ اویسی نے کہا کہ اگر مودی 2 مندروں کا دورہ کریں گے تو کے سی آر 6 مندروں کا دورہ کریں گے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.