ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں لاک ڈاون کے بعد بجلی بل میں بے تحاشہ اضافے سے لوگ کافی پریشان ہیں۔
ایک جانب لاک ڈاون کی وجہ سے پہلے ہی لوگوں کا کاروبار متاثر ہو چکا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کردی گئی ہیں - اب لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے ساتھ ہی غریب عوام پر بجلی بل کے بوجھ نے انہیں دوبارہ ذہنی تناؤ کا شکار بنا دیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران 3 ماہ میں الیکٹرسٹی ڈپارٹمنٹ کے جانب سے بجلی میٹر کی ریڈنگ چیک نہیں کی گئی اس کے باوجود ہزاروں روپے کے بل عوام کے ہاتھوں میں تھما دیے گئے۔
جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے کرایے داروں سے کرایا کا مطالبہ نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ لیکن وہیں مکان کا کرایہ ادا کرنے سے قاصر لوگوں پرحکومت کی جانب سے تین گناہ اضافی بلوں کا بوجھ عائد کر دیا گیا ہے۔
'مجلس بچاؤ تحریک' کے ترجمان امجد اللہ خان خالد نے حکومت تلنگانہ سے اپیل کی کہ وہ فوری طور لاک ڈاؤن کے دوران آئے اس غیر یقنی بجلی بل کو معاف کریں ورنہ عوام حکومت کے خلاف احتجاج کرے گی-