ETV Bharat / city

حیدرآباد ٹریفک پولیس کی گرین چینل خدمات

اعضا کی پیوند کاری کے لیے دیگر علاقوں سے لائے گئے اعضا کو ہسپتال پہنچانے ایمبولنس کے لیے منٹز میں راستہ فراہم کیا جاتا ہے اور دوسری ٹریفک کو اس کے لیے روک دیا جاتا ہے۔ پولیس نے اس  عمل کو گرین چینل کانام دیا ہے۔

human parts of body transferring service is green cahannel
حیدرآباد ٹریفک پولیس کی گرین چینل خدمات
author img

By

Published : Jan 16, 2020, 3:31 PM IST

کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے کہا ہے کہ جب ہم شہریوں کی سلامتی کی بات کرتے ہیں تو ہمارے ذہن میں ہسپتال کی سہولت آتی ہے۔کسی بھی مریض کو ہنگامی نوعیت کی طبی خدمات کی ضرورت ہوتی ہے تو اس کوبھی پولیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ کمشنر پولیس نے اس کی اہمیت پر ایک ٹوئیٹ کیا اور ایک ویڈیو پیام بھی جاری کیا۔انہوں نے کہاکہ 'اس گرین چینل کے ذریعہ جان بچانے سے ہمارے ٹریفک عہدیداروں کو اپنی ملازمت میں کافی اطمینان حاصل ہوتا ہے'۔ انجنی کمار نے مزید کہا ہمیں اس پر فخر ہے۔اس ویڈیو میں ایڈیشنل کمشنر پولیس ٹریفک انل کمار نے کہا کہ گزشتہ برس چار مریضوں کے لیے گرین چینل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ عموما مریضوں یا ہسپتالوں سے اس طرح کی درخواست ان کو موصول ہوتی ہیں جس میں کہا جاتا ہے کہ اہم اعضا کی منتقلی ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال کی جانی ہے یا پھر ایک ہسپتال سے ایرپورٹ اعضا کی منتقلی کی جانی ہے۔
اس درخواست کے بعد فوری طورپر ٹریفک پولیس چوکس ہوجاتی ہے، جس کے لیے تمام ٹریفک جنکشنس کی ٹریفک روک دی جاتی ہے اور اعضا لے جانے والی ایمبولنس کو گرین چینل فراہم کیاجاتا ہے۔
اس طرح جس سفر کے لیے عموما 40منٹ درکار ہوتے ہیں،یہ سفر گرین چینل کے ذریعہ 7تا8منٹ میں مکمل کرلیا جاتا ہے۔اس گرین چینل پر مریض کے خاندان کے ساتھ ساتھ ہسپتال سے بھی ستائش ٹریفک پولیس کو ملتی ہے۔
ڈاکٹر بی بھاسکر راو کارڈیوتھوراکک سرجن و منیجنگ ڈائرکٹر کمس گروپ آف ہاسپٹلز نے کہا کہ جب ہم اعضا کو ریاست کے دوسرے شہروں سے لاتے ہیں تو مہلوک کے اعضا کے کام کرتے رہنے کی مدت کافی محدود ہوتی ہے، ایرپورٹ سے ہسپتال منتقلی کے دوران گرین چینل فراہم کرتے ہوئے پولیس بہتر کام کر رہی ہے۔

کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے کہا ہے کہ جب ہم شہریوں کی سلامتی کی بات کرتے ہیں تو ہمارے ذہن میں ہسپتال کی سہولت آتی ہے۔کسی بھی مریض کو ہنگامی نوعیت کی طبی خدمات کی ضرورت ہوتی ہے تو اس کوبھی پولیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ کمشنر پولیس نے اس کی اہمیت پر ایک ٹوئیٹ کیا اور ایک ویڈیو پیام بھی جاری کیا۔انہوں نے کہاکہ 'اس گرین چینل کے ذریعہ جان بچانے سے ہمارے ٹریفک عہدیداروں کو اپنی ملازمت میں کافی اطمینان حاصل ہوتا ہے'۔ انجنی کمار نے مزید کہا ہمیں اس پر فخر ہے۔اس ویڈیو میں ایڈیشنل کمشنر پولیس ٹریفک انل کمار نے کہا کہ گزشتہ برس چار مریضوں کے لیے گرین چینل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ عموما مریضوں یا ہسپتالوں سے اس طرح کی درخواست ان کو موصول ہوتی ہیں جس میں کہا جاتا ہے کہ اہم اعضا کی منتقلی ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال کی جانی ہے یا پھر ایک ہسپتال سے ایرپورٹ اعضا کی منتقلی کی جانی ہے۔
اس درخواست کے بعد فوری طورپر ٹریفک پولیس چوکس ہوجاتی ہے، جس کے لیے تمام ٹریفک جنکشنس کی ٹریفک روک دی جاتی ہے اور اعضا لے جانے والی ایمبولنس کو گرین چینل فراہم کیاجاتا ہے۔
اس طرح جس سفر کے لیے عموما 40منٹ درکار ہوتے ہیں،یہ سفر گرین چینل کے ذریعہ 7تا8منٹ میں مکمل کرلیا جاتا ہے۔اس گرین چینل پر مریض کے خاندان کے ساتھ ساتھ ہسپتال سے بھی ستائش ٹریفک پولیس کو ملتی ہے۔
ڈاکٹر بی بھاسکر راو کارڈیوتھوراکک سرجن و منیجنگ ڈائرکٹر کمس گروپ آف ہاسپٹلز نے کہا کہ جب ہم اعضا کو ریاست کے دوسرے شہروں سے لاتے ہیں تو مہلوک کے اعضا کے کام کرتے رہنے کی مدت کافی محدود ہوتی ہے، ایرپورٹ سے ہسپتال منتقلی کے دوران گرین چینل فراہم کرتے ہوئے پولیس بہتر کام کر رہی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.