حیدرآباد کے پولیس کمشنر انجنی کمار نے کہا ہے کہ انسانوں کی اسمگلنگ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم اس کی روک تھام کریں۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ کسی بھی ایسے واقعہ کا علم ہونے پر پولیس کو اس کی اطلاع دی جائے۔ ایسے بعض منظم گروپس کا تعلق دیگر شہروں سے بھی ہوتا ہے۔ آیئے ہم ان کو سلاخوں کے پیچھے بھیجیں۔
حیدرآباد پولیس مدد کے لئے ہے۔ پولیس کمشنر نے اس کے متعلق ایک ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک مختصر ایک منٹ 40 سکنڈ کی ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں ہندی میں ایک متاثرہ کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کو کئی افراد نے دیکھا ہے۔ اس ویڈیو میں انسانی اسمگلنگ کی شکار لڑکی اپنی کہانی سناتی ہے۔
ویڈیو کے آخر میں پولیس کمشنر نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ ایک لعنت ہے جو یوروپ اور امریکہ کے کئی بڑے شہروں میں ہوتی ہے۔ بھارت میں بھی بعض مقامات پر یہ لعنت ہے۔ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ اس لعنت کا شہروں سے خاتمہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ چار قسم کی انسانی اسمگلنگ عموماً دیکھی جاتی ہے۔ یہ اسمگلنگ جنسی ہراسانی، بندھوا مزدوری، جبری مزدوری اور بچہ مزدوری کے لئے ہوتی ہے۔ خواتین، بچوں کے جنسی استحصال کی اطلاع پولیس کو مختلف پلیٹ فارمس پر دی جائے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں شہریوں سے تعاون کی اپیل کی۔