شہر حیدرآباد کے نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(نمس)میں اس ماہ کی 7 تاریخ سے کورونا کی روک تھام کے لئے تیار کئے گئے دیسی ٹیکہ کے انسانوں پر تجربہ کا آغاز ہوگا۔
نمس کے ڈائرکٹر منوہر نے کہا کہ ایف 1 اور ایف 2 کے تحت یہ تجربے کئے جائیں گے۔ اس ٹیکہ کو لگانے والے مریضوں کی صحت پر نگرانی رکھی جائے گی اور ان کی صورتحال کامکمل جائزہ لیا جائے گا۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) کی جانب سے انسانوں پر اس دیسی ساختہ ویکسین کے تجربہ کیلئے حیدرآباد کے مشہور نیمس کا انتخاب کیاگیا ہے جبکہ پڑوسی ریاست اے پی کے کنگ جارج اسپتال کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
بھارت بائیوٹیک انٹرنیشنل کمپنی کے ساتھ آئی سی ایم آر نے اس ٹیکے کے انسانوں پر تجربہ کے سلسلہ میں اشتراک کیا ہے۔ یہ پہلی دیسی ساختہ دوا ہوگی جس کو بھارت میں تیار کیا گیا ہے۔ انسانوں پر اس کے کامیاب تجربہ کے بعد 15 اگست سے یہ ٹیکہ عوام کے استعمال کے لئے دستیاب رہے گا۔ دونوں تلگو ریاستوں کے بشمول ملک کے 12سرکردہ اسپتالوں میں اس ٹیکے کا انسانوں پر تجربہ کیا جائے گا۔