تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بارش کا قہر جاری ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آئندہ 24 گھنٹوں میں تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آندھرا حکومت نے متاثرہ اضلاع کے اہلکاروں کو اس بارے میں خط لکھ کر الرٹ رہنے کے لیے کہا ہے۔
بارش کے باعث دارالحکومت حیدرآباد میں ایک دیوار گر گئی۔ اس حادثے میں ، 2 ماہ کے بچے سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے۔ بتایا جارہا ہے کہ تمام لاشیں ملبے میں پھنس گئیں۔ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔
بارش سے شہر کی سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئی ہیں ، بیشتر مکانوں میں پانی داخل ہوگیا ہے اور لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایل بی نگر، حیات نگر میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ساگر جھیل کے اوپر سے پانی بہہ رہا ہے۔ ٹریفک کی آمد ورفت بالکل متاثر ہے، ہر کوئی خوف زدہ ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی بھی موقع پر پہنچے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، 'میں بنڈلاگوڈا کے علاقے محمدیہ پہاڑی میں معائنہ کرنے گیا تھا، جہاں ایک باؤنڈری وال گر گئی تھی۔ اس حادثے میں 9 افراد ہلاک اور دو افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ میں نے شمش آباد میں پھنسے لوگوں کو لفٹ دی اور اب میں تلب کٹا اور یسارب نگر جارہا ہوں۔
واضح رہے کہ تلنگانہ میں بارش کی وجہ سے اب تک 12 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ بارش کی وجہ سے بہت سارے علاقوں میں بھی آبی ذخائر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ آندھرا پردیش کے متعدد اضلاع میں بھی شدید بارشوں کے باعث نقصان ہونے کی اطلاع ہے۔ در حقیقت ، خلیج بنگال میں پیدا ہونے والا ایک گہرا دباؤ والا علاقہ منگل کے روز آندھرا کے مشرقی گوداوری ضلع کے کاکیناڈا کے ساحلی علاقوں سے گزرا ، جس کی وجہ سے متعدد اضلاع میں شدید بارش ہوئی۔
آندھرا کے چیف سکریٹری سومیش کمار نے متاثرہ اضلاع کے اعلی عہدیداروں کو ایک خط لکھا اور انھیں ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا۔ انہوں نے لکھا ، 'نشیبی علاقوں میں بارش کی وجہ سے بھاری آبی گذرنے اور سیلاب کے حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ درخت گر سکتے ہیں اور آسمانی بجلی متاثر ہوسکتی ہے۔ اس معاملے میں، چھوٹے پلوں پر خصوصی نگاہ رکھیں۔ جہاں جہاں خطرہ ہونے کا خدشہ ہو وہاں ٹریفک اور پیدل چلنے والوں پر فوری طور پر پابندی لگائیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جان و مال کا کوئی نقصان نہ ہو۔