ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں مسلم معاشرے میں جہیز کی لعنت کے باعث بڑے نقصانات اور مسائل پیدا ہوگئے ہیں-
اچھا رشتہ بڑی خوش نصیبی تصور کیا جا رہا ہے، دور حاضر میں اچھا رشتہ ملنا فخر کی بات سمجھی جارہی ہے۔ ان حالات میں پرانے شہر حیدرآباد سنتوش نگر کے رہنے والے محمد عرفات نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'آئے دن شہر میں جہیز کی لعنت کی وجہ سے معصوم لڑکیوں کا استحصال ہورہا ہے-'
دوسری جانب وہیں بے شمار لڑکیاں شادی کے انتظار میں بیٹھی ہوئی ہیں کہ ان کے لیے کوئی اچھا رشتہ آئے گا۔ ان معاملات کے پیش نظر محمد عرفات نے 'حلال رشتے' کے نام سے بغیر جہیز کی شادی کے لیے پورٹل چلایا ہے۔
جہاں غریب یتیم اور مجبور لڑکیاں مفت رجسٹریشن کراسکتی ہیں اور انہیں اس پورٹل کے ذریعے مناسب معیاری رشتے مہیا کرائے جا ئیں گے ۔
محمد عرفات نے بتا یا کہ 'جہیز کی لعنت سے زندگی مشکل ہوگئی ہے جس کی اصل وجہ دینی تعلیم کی کمی اور معاشی پسماندگی ہے-'
مزید پڑھیں: فائیو جی سے ٹیومر کا خطرہ
واضح رہے کہ سنہ 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق شہر حیدرآباد پورے ملک میں گھریلو تشدد کے واقعات میں دوسرا مقام رکھتاہے، تقریبا 1 ہزار 278 مقدمات شوہر یا ان کے رشتے داروں کی ہراسانی کے درج کیے گئے ہیں -
سنہ 2017 میں جملہ 2 ہزار 272 مقدمات عورتوں کے استحصال سے متعلق حیدر آباد میں درج کیے گئے ہیں۔