تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے بالا پور تالاب کا پشتہ ٹوٹنے سے بابا نگر عثمان نگر اور دیگر بستیوں میں بےتحاشہ نقصان ہوا ہے۔
اس دوران حافظ بابا نگر میں 9 فٹ تک پانی گھروں میں داخل ہو گیا تھا، حالیہ شدید بارش کی تباہ کاریوں میں عوام کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بابانگر علاقے سے آٹو رکشا، گھروں میں لگی موٹر سائیکل اور گاڑیاں بہتے ہوئے دوسرے مقامات تک پہنچ گئی۔
کئی کنبے زندگی بھر کی جمع پونجی، سونے چاندی اور دیگر قیمتی اشیا سے محرم ہوگئے ہیں۔ کئی جگہوں پر لوگوں نے لڑکیوں کی شادی کے لئے جہیر کا سامان رکھا تھا جو پوری طرح ضائع ہو گیا ہے۔
بالاپور تالاب کا پشتہ ٹوٹنے سے بابانگر اور دیگر محلہ جات کے 37 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
بابا نگر میں بڑی تباہی کے باوجود کسی وزیر یا اعلی حکام نے علاقے کا دورہ نہیں کیا ہے۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ ان کی مدد نہیں کر رہا ہے بلکہ وہ خود اب علاقے میں صفائی کر رہے ہیں، کیونکہ پانی نکلنے کے بعد علاقے میں گندگی اور مٹی جمع ہو گئی ہے۔
علاقے میں مختلف تنظیمیں لوگوں کو کھانا، دودھ و دیگر ضروری اشیا پہنچا رہی ہیں۔
سیلاب کے بعد علاقے میں لوگوں کو دوبارہ اپنی زندگی کی شروعات کرنی ہوگی، کیونکہ تباہی نے ان کا سارا سامان ضائع کر دیا ہے، ایسے میں انتظامیہ کو زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔