کانگریس کے سینئر رہنما محمد علی شبیر نے کہا کہ پوری دنیا کئی ماہ سے اس معاشی سست روی پر تشویش ظاہر کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ معاشی سست روی کے اثرات نہ ہونے کے غلط دعوے پیش کررہے تھے، لیکن رواں برس ستمبر میں بالآخر ریاستی حکومت نے 20-2019ء کا مکمل بجٹ پیش کیا، جس میں مصارف میں 30 فیصد زیادہ کٹوتی کی گئی حالانکہ رواں برس 22 فروری کو 18,2017کروڑ روپئے پر مشتمل عبوری بجٹ پیش کیا گیا تھا لیکن مکمل بجٹ صرف 14,6492کروڑ روپئے پر مشتمل ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ سالانہ مصارف میں 35,525 کروڑ روپئے کی کٹوتی کی گئی ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت اب 1.46 لاکھ کروڑ روپئے بھی خرچ کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ شبیر علی نے کہا کہ وزیر اعلی نے تلنگانہ کو فاضل بجٹ والی ریاست قرار دیتے ہوئے بھاری نقصان پہنچایا۔