وزیراعلی کے مشورہ پر تلنگانہ کی گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن نے ان کے طب، صحت و خاندانی بہبود کے قلمدان کو فوری اثر کے ساتھ وزیراعلی کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ راج بھون کی جانب سے اس خصوص میں جاری کردہ پریس ریلیز میں یہ بات بتائی گئی۔
قلمدان سے ہٹانے کی اطلاع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ای راجندر نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند سازش تھی اور وہ حکومت کو پیش کردہ رپورٹ کے بعد ہی اس معاملہ پر اپنا ردعمل ظاہر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف عائد الزامات پر انہیں دکھ ہوا ہے اور ان کے دو دہائیوں کے سیاسی کیریئر کے دوران انہوں نے رشوت خوری کے ایک بھی الزام کا سامنا نہیں کیا۔
جب ان سے ان کے قلمدان سے ہٹانے کے مسئلہ پر ردعمل ظاہر کرنے کی خواہش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کوئی بھی فیصلہ لینے کا حق رکھتے ہیں اور وہ اس پر مایوس نہیں ہیں۔ تاہم ان کو منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت غیر ضروری الزامات پر دکھ پہنچا ہے۔
ای راجندر دوسرے وزیر ہیں جن کو وزیراعلی نے برطرف کیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کی پہلی میعاد کے دوران رکن اسمبلی راجیا جو نائب وزیراعلی و وزیر صحت بنائے گئے تھے کو رشوت کے الزامات کے بعد برطرف کردیا گیا تھا۔ راجندر 2019 میں وزیر صحت بنائے گئے تھے۔ وہ 2014 سے 2018 کی ٹی آر ایس حکومت کی پہلی میعاد کے دوران وزیر فائنانس تھے۔