شیریت ترمیمی قانون این پی آر،اور این آر سی کے خلاف حیدآباد میں عیسائی تنظیموں کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔
یہ اجلاس تلگو چرچس کے بینر تلے منعقد ہوا، اس موقع پر عیسائی رہنما اور پیشواوں نے شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی مسترد کردیا۔
انھوں نے کہا کہ یہ تینوں معاملے ایک دوسرے سے مربوط ہیں، جس کی وجے ملک کے مخلتف علاقوں میں احتجاج جاری ہے اور اس میں تشدد کے واقعات بھی پیش آئے۔
اس کو لیکر کیے گئے احتجاج کے دوران متعدد ہلاک ہوگئے۔ جو تکلیف اور دکھ کی بات ہے۔
عیسائی رہنماوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کو مذہب سے جوڑا گیا ہے اور اس میں مسلمانوں کے ساتھ امتیاز برتا گیا۔
انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کا احتجاج درست ہے، کیونکہ انھیں این آر سی کت تحت غیر قانونی قرار دیا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ این پی آر اور این آر سی سے نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ پریشان ہونگے کیونکہ ہر شہری اپنے والدین کی تاریخ پیدائش نہیں دکھا سکتا۔
اس موقع پر انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام میں پائی جارہی بے چینی اور خوف کو ختم کرنے این پی آر پر عمل آواری کو روک دے جائے۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ پاکستان بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے غیر مسلم افراد کو شہریت دینے کا اقدام کیا ہے جس میں عیسائی بھی شامل ہیں۔