حیدرآباد: فن خطاطی (Calligraphy) کی اہمیت و افادیت سے کون انکار کرسکتا ہے۔ قدیم زمانے میں تاریخی عمارتوں میں لگے کتبے ملک کی کرنسی، زیورات پر نقاشی، برتنوں پر خطاطی ایک عام روایت تھی لیکن موجودہ وقت میں یہ فن اپنے وجود کی لڑائی لڑ رہا ہے۔ نوجوان نسل فن خطاطی کو فراموش کرچکی ہے لیکن آج بھی کچھ ایسے نوجوان ہیں جن کے اندر یہ جذبہ ہے کہ اس فن کو زندہ کیا جائے اور عوام کے مابین از سرِ نو متعارف کیا جائے۔
ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 13 سالہ (Ali Amjad Sultan of Hyderabad) علی امجد سلطان (Calligraphist Ali Amjad Sultan) اسی جوش و جذبے کے ساتھ فن خطاطی (کیلی گرافی) کو عوام کے درمیان متعارف کرا رہے ہیں۔
گزشتہ 2 سال لاک ڈاؤن میں یہ اپنے والدین کے ساتھ قطر شہر میں موجود تھے۔ انہوں نے اس دوران یوٹیوب کے ذریعے فن خطاطی سیکھا اور خطاطی کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے اس میں مہارت حاصل کرتے ہوئے کئی قرآنی آیات و قرآن مجید کی آیتیں لکھنا شروع کر دیا۔ اس کے علاوہ سورۂ یاسین، سورۂ مزمل، آیت الکرسی اور دیگر کئی سورتیں خوبصورت انداز سے لکھ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ فرصت کے وقت میں یوٹیوب دیکھتے اور خطاطی سیکھتے ہیں۔ انہوں نے کوئی استاد کا سہارا نہیں لیا یوٹیوب کے ذریعے ہی انہوں نے فن خطاطی کو مکمل طور پر سیکھ لیا۔ علی امجد سلطان نے کہا کہ وہ بہت جلد قرآن مجید لکھنا شروع کریں گے۔
مزید پڑھیں:
- ملیے زہرہ جعفری سے جنہوں نے عربی خطاطی کو زندہ کرنے کا عزم کیا
- لکھنؤ: سونے کی روشنائی سے لکھا ہوا قرآن آج بھی موجود
ان کے ماموں عامر علی خان نے کہا کہ علی امجد سلطان بچپن سے ہی قرآن مجید پڑھتے اور لکھنے کی کوشش کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ علی امجد لاک ڈاؤن کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے فن خطاطی سیکھ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ دوسرے بچے خالی وقت کو ٹی وی دیکھنے میں ضائع کرتے ہیں۔
علی امجد سلطان کی خطاطی دنیا میں مشہور ہورہی ہے، جس سے ملک و بیرون ممالک سے کیلی گرافی کے آرڈر ملتے ہیں۔