عدالت نے نئی اسمبلی کی عمارت کی تعمیر کیلئے شہر کے مصروف پنجہ گٹہ علاقہ کے قریب واقع 150سالہ تاریخی ارم منزل کی عمارت کو منہدم کرنے 18جون کو کابینہ کی جانب سے لیے گئے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا تھا۔
ریاستی بی جے پی کے ترجمان اعلی کے کرشنا ساگر راو نے کہا کہ پارٹی،عدالت کے اس حکم کو کے سی آر حکومت کے چہرہ پر طمانچہ تصور کرتی ہے۔ انہوں نے کہا”ثقافتی ورثہ کی حامل عمارت کو منہدم کرنے ٹی آرایس حکومت کے غیرذمہ دارانہ فیصلہ کو ہائی کورٹ نے بے اثر کردیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ غیر حساس اور غیر ذمہ دار حکومت پر شہریان حیدرآباد کی کامیابی ہے تاہم بی جے پی یہ نہیں سمجھتی کہ وزیراعلی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے کوئی سبق حاصل کریں گے۔گزشتہ چھ برسوں کے دوران ریاستی حکومت نے یہ طریقہ کار اختیار کیا ہے کہ ایسے فیصلے لیے جائیں جن کا ذہن پر کوئی اثر نہ ہو،ان کی کوئی قانونی یا دستوری حیثیت نہ ہو۔انہوں نے کے سی آر حکومت کو انتباہ دیا کہ وہ ایسے فیصلوں سے باز رہے اور عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کرے۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کا بی جے پی نےخیرمقدم کیا
تلنگانہ بی جے پی نے نئی اسمبلی کی عمارت کی تعمیر کے لئے تاریخی ارم منزل کو منہدم کرنے کے حکومت کے فیصلہ کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکام کا خیرمقدم کیا۔
عدالت نے نئی اسمبلی کی عمارت کی تعمیر کیلئے شہر کے مصروف پنجہ گٹہ علاقہ کے قریب واقع 150سالہ تاریخی ارم منزل کی عمارت کو منہدم کرنے 18جون کو کابینہ کی جانب سے لیے گئے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا تھا۔
ریاستی بی جے پی کے ترجمان اعلی کے کرشنا ساگر راو نے کہا کہ پارٹی،عدالت کے اس حکم کو کے سی آر حکومت کے چہرہ پر طمانچہ تصور کرتی ہے۔ انہوں نے کہا”ثقافتی ورثہ کی حامل عمارت کو منہدم کرنے ٹی آرایس حکومت کے غیرذمہ دارانہ فیصلہ کو ہائی کورٹ نے بے اثر کردیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ غیر حساس اور غیر ذمہ دار حکومت پر شہریان حیدرآباد کی کامیابی ہے تاہم بی جے پی یہ نہیں سمجھتی کہ وزیراعلی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے کوئی سبق حاصل کریں گے۔گزشتہ چھ برسوں کے دوران ریاستی حکومت نے یہ طریقہ کار اختیار کیا ہے کہ ایسے فیصلے لیے جائیں جن کا ذہن پر کوئی اثر نہ ہو،ان کی کوئی قانونی یا دستوری حیثیت نہ ہو۔انہوں نے کے سی آر حکومت کو انتباہ دیا کہ وہ ایسے فیصلوں سے باز رہے اور عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کرے۔
tyweryereryeryyr
Conclusion: