آندھرا پردیش کے ڈی جی پی نے اتوار کے روز بتایا کہ 51 برس کے ایس حبیب اللہ پریگی پولیس اسٹیشن میں تعینات تھے جن کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے ہلاک شدہ اسسٹنٹ سب انسپیکٹر کے اہل خانہ کو 50 لاکھ کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے، بتایا جا رہا ہے ایس حبیب اللہ کا ہندو پورم قصبے سے تعلق تھا اور وہ تین برس سے پریگی پولیس اسٹیشن میں تعینات تھے۔
موصول اطلاعات کے مطابق بیس دن قبل ان کی طبیعت ناساز ہونے کے بعد پریگی پولیس اسٹیشن کے سب انسپیکٹر نے انہیں چھٹی پر بھیج دیا، تا ہم کچھ ہی دنوں کے بعد وہ دوبارہ اپنی ملازمت پر واپس آگئے۔
جس کے بعد ایس آئی نے ان کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں کونا پورم پیکٹ بھیج دیا۔
حبیب اللہ 16 اپریل کو ایک بار پھر یہاں بیمار ہوگئے جس کے بعد ان کے اہل خانہ انہیں ہندو پورم کے 'جی جی ایچ' اسپتال لے گئے، لیکن پھر یہاں سے انہیں اننت پورم کوویڈ 19 ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ریاست کے ڈی جی پی کے مطابق وہاں کے ڈاکٹر نے انہیں پریگی جی جی ایچ میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا، اس وقت تک حبیب اللہ میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔
اس دوران ان کے اہل خانہ نے انہیں بنگلورو منتقل کرنا چاہا لیکن 17 اپریل کو ہی ان کی موت ہو گئی۔