اس موقع پر ایم آئی رہنما اکبرالدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت بھارت کے دستور پر حملہ تھا۔
انھوں نے کہا کہ مسجد دو دن تک شہید ہوتی رہی مگر حکومت تماشائی بن کر اسے دیکھ رہی تھی۔
'بابری مسجد کی شہادت دستور ہند پر حملہ تھا' - بی جے پی ملک میں نفرت کے بیچ بوتی گئی
مجلس اتحاد المسلمین کے زیراہتمام مراد نگر حیدرآباد میں بابری مسجد کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسہ میں اکبرالدین نے خطاب کیا۔
'بابری مسجد کی شہادت دستور ہند پر حملہ تھا'
اس موقع پر ایم آئی رہنما اکبرالدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت بھارت کے دستور پر حملہ تھا۔
انھوں نے کہا کہ مسجد دو دن تک شہید ہوتی رہی مگر حکومت تماشائی بن کر اسے دیکھ رہی تھی۔
'بابری مسجد کی شہادت دستور ہند پر حملہ تھا'
'بابری مسجد کی شہادت دستور ہند پر حملہ تھا'
Intro: بابری مسجد کی شہادت ہندوستان کے دستور کا قتل ہوں اکبر اویسی
حیدرآباد - مجلس اتحاد المسلمین کے زیراہتمام مراد نگر حیدرآباد میں بابری مسجد کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوں اس جلسہ عام سے علماء کرام نے خطاب کیا - اس جلسہ سے اکبر الدین اویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6 ڈسمبر 1992 کے دن ایک سیاہ دن ہے صرف مسجد کی شہادت نہیں بلکہ ملک کے دستور اور قانون کے قتل ہوں - انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کو مسلمان نہیں بھول سکیں گیا اور ہماری نسل کو بابری مسجد کی شہادت یاد دلاتے رہیں گے - مرکزی حکومت کی جانب سے بابری مسجد کی شہید کرنے والے ایل کے ایڈوانی کو انعامات سے نوازا گیا-
مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی کو کامیابی ملتی گئ اور سیاسی نمائندہ کی تعداد میں اضافہ ہوں اور وہ طاقتور ہوتے گئے اور دوسری جانب سیاسی طور پر مسلمان کمزور ہوتے گئے گئے مسلمان اس پر غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے- سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریویو پٹیشن ہمارے قانونی حق ہے
اویسی نے کہا کہ اس کا فیصلہ کیا ہوگا گا اس کے بارے میں ہم صرف یہی امید کرتے ہیں کہ عدالت ہماری عرضی پر غور کریں
Body: بابری مسجد کی شہادت ہندوستان کے دستور کا قتل ہوں اکبر اویسی حیدرآباد - مجلس اتحاد المسلمین کے زیراہتمام مراد نگر حیدرآباد میں بابری مسجد کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوں اس جلسہ عام سے علماء کرام نے خطاب کیا - اس جلسہ سے اکبر الدین اویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6 ڈسمبر 1992 کے دن ایک سیاہ دن ہے صرف مسجد کی شہادت نہیں بلکہ ملک کے دستور اور قانون کے قتل ہوں - انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کو مسلمان نہیں بھول سکیں گیا اور ہماری نسل کو بابری مسجد کی شہادت یاد دلاتے رہیں گے - مرکزی حکومت کی جانب سے بابری مسجد کی شہید کرنے والے ایل کے ایڈوانی کو انعامات سے نوازا گیا- مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی کو کامیابی ملتی گئ اور سیاسی نمائندہ کی تعداد میں اضافہ ہوں اور وہ طاقتور ہوتے گئے اور دوسری جانب سیاسی طور پر مسلمان کمزور ہوتے گئے گئے مسلمان اس پر غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے- سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریویو پٹیشن ہمارے قانونی حق ہے اویسی نے کہا کہ اس کا فیصلہ کیا ہوگا گا اس کے بارے میں ہم صرف یہی امید کرتے ہیں کہ عدالت ہماری عرضی پر غور کریں
Conclusion:
Body: بابری مسجد کی شہادت ہندوستان کے دستور کا قتل ہوں اکبر اویسی حیدرآباد - مجلس اتحاد المسلمین کے زیراہتمام مراد نگر حیدرآباد میں بابری مسجد کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوں اس جلسہ عام سے علماء کرام نے خطاب کیا - اس جلسہ سے اکبر الدین اویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6 ڈسمبر 1992 کے دن ایک سیاہ دن ہے صرف مسجد کی شہادت نہیں بلکہ ملک کے دستور اور قانون کے قتل ہوں - انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کو مسلمان نہیں بھول سکیں گیا اور ہماری نسل کو بابری مسجد کی شہادت یاد دلاتے رہیں گے - مرکزی حکومت کی جانب سے بابری مسجد کی شہید کرنے والے ایل کے ایڈوانی کو انعامات سے نوازا گیا- مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی کو کامیابی ملتی گئ اور سیاسی نمائندہ کی تعداد میں اضافہ ہوں اور وہ طاقتور ہوتے گئے اور دوسری جانب سیاسی طور پر مسلمان کمزور ہوتے گئے گئے مسلمان اس پر غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے- سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریویو پٹیشن ہمارے قانونی حق ہے اویسی نے کہا کہ اس کا فیصلہ کیا ہوگا گا اس کے بارے میں ہم صرف یہی امید کرتے ہیں کہ عدالت ہماری عرضی پر غور کریں
Conclusion: