حیدرآباد کی نامپلی کورٹ نے دہشت گردی میں ملوث بتائے گئے عبدالکریم ٹُنڈا کو ان پر لگے تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔
پولیس کا الزام تھا مذکورہ شخص دھماکوں میں ملوث تھے۔ مگر پولیس اس سلسلے میں عدالت کے سامنے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی۔
نامپلی کورٹ نے عبدالکریم ٹنڈا کو بے قصور قرار دیا ہے۔
ٹنڈا پر حیدرآباد میں بم دھماکے کرنے کا الزام لگا تھا، ہمایوں نگراور سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر دھماکوں کی سازش کا ان پر الزم لگا۔
2008 میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ٹنڈا کا نام دس مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھا۔2013 میں انھیں بھارت، نیپال سرحد کے پاس سے گرفتار کیا گیا، مختلف ریاستوں میں ان پر 40 سے زیادہ کیسیز درج ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف پوری دنیا میں آواز اٹھائی جاتی ہے اور ملکوں کے مابین جب معاہدات ہوتے ہیں اس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کا عہد بھی کیا جاتا ہے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور تمام ہی اس کی مذمت کرتے ہیں۔
مگر اس کا ایک دوسرا پہلو یہ بھی ہیکہ جن پر دہشت گردی کا الزام لگا اور برسوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے اپنی زندگی کا بیش قیمتی وقت گزاردیا اور اخیر میں جب عدالتیں انھیں بری کردیتی ہیں، تب وہ اس حالت میں نہیں ہوتے کہ وہ دوبارہ سماج میں اپنے آپ کو منواسکیں، وہ ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور ہوجاتے ہیں۔