گذشتہ 12 دسمبر2019 کو ہونے والے مظاہرے کے دوران گوہاٹی میں پولیس کی گولی باری میں زخمی دو افراد کی آج موت ہوگئی اور تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر چار ہوگئی ہے۔ اس درمیان پرواز، ریل اور بس سروس ابھی بھی متاثر ہے۔
ریاست میں حالانکہ سی اے بی کے خلاف مظاہرہ ابھی جاری ہے۔ یہاں طلبہ، نوجوان اور آرٹسٹ پرامن طریقے سے اس کی شدید مخالفت کر رہے ہیں، گوہاٹی میں صبح نو بجے سے شام چھ بجے تک کرفیو میں ڈھیل دی گئی ہے اور اس دوران آرٹسٹ برادری میں امن کے لیے ایک پروگرام منعقد کی تھی جس میں سیکڑوں افراد نے حصہ لیا۔
مشہور آرٹسٹ جوبِن گرگ کی قیادت میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں مختلف وطن پرستی کے گیت گائے گئے اور تقریریں کی گئیں۔ اس پروگرام میں آسام اسٹوڈنٹ یونین (اے ایس یو)،آسوم جتیاتابادی یوبا چھاترا پریشد (اے جے وائی سی پی)کے رہنما اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔
بائیں بازو کی پارٹیوں نے شہر لکھیدھر بروآ سدن میں سی اے بی کی مخالفت میں دھرنا دیا۔ جورہاٹ میں بھی عوام نے گانے گاکر اس کی مخالفت میں مظاہرے کیے۔
گوہاٹی اور ڈبروگڑھ کے علاوہ تیج پور اور دھیکیاجُلی میں کچھ گھنٹوں کے لیے کرفیو میں ڈھیل دی گئی۔ گولا گھاٹ اور چاردیاو میں کرفیو نافذ رہا۔ فوج مسلسل مقامی انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے جبکہ پولیس اور سی آرپی ایف کے جوان لاء اینڈ آرڈر پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ریاست میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کہیں بھی تشدد کی رپورٹ درج نہیں ہوئی ہے۔ گوہاٹی ہوائی اڈے پر حالانکہ سروس متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے پارو، دہلی، کولکاتا اور اگرتلہ کی پروازیں رد کرنا پڑی ہیں۔ یہاں لوکل ٹرینوں کو بھی رد کرنا پڑا ہے۔ طویل مسافت کی ریل خدمات کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ آج ڈبروگڑھ۔ نئی دہلی برہمپُتر میل اپنے متعینہ وقت پر روانہ ہوئی اورڈبروگڑھ۔ نئی دہلی راجدھانی ایکسپریس کو کل وقت پر روانہ کیا جا سکتا ہے۔ گذشتہ 11 دسمبر سے ٹھپ انٹرنیٹ سروس کو بھی کل سے بحال کیا جا سکتا ہے۔