ETV Bharat / city

دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم ختم، جمعرات کو ووٹنگ

یکم اپریل بروز جمعرات مغربی بنگال کے 30 اور آسام کے 39 حلقوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو بی جے پی سے چیلنج کا سامنا ہے، جبکہ آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سامنے اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کا چیلنج ہے۔

author img

By

Published : Mar 30, 2021, 10:08 PM IST

Campaigning for second phase ends in Assam and West Bengal, Polling on Thursday
Campaigning for second phase ends in Assam and West Bengal, Polling on Thursday

مغربی بنگال اور آسام میں دوسرے مرحلے کی 69 اسمبلی نشستوں کے لیے انتخابی مہم منگل کی شام ختم ہوگئی۔ اس مرحلے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی قسمت کا بھی فیصلہ ہونا ہے۔

یکم اپریل بروز جمعرات مغربی بنگال کے 30 اور آسام کے 39 حلقوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو بی جے پی سے چیلنج کا سامنا ہے، جبکہ آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سامنے اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کا چیلنج ہے۔ مغربی بنگال کی 30 اسمبلی نشستوں کے لیے 171 امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ آسام کی 39 نشستوں کے لیے 345 امیدوار میدان میں ہیں۔

اس مرحلے میں مغربی بنگال کے چار اضلاع کی 30 نشستوں پر 19 خواتین سمیت 171 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یکم اپریل کو مشرقی اور مغربی مدنا پور کی 9 ضلع بانکورا کی آٹھ نشستوں اور جنوبی 24 پرگنہ کی چار نشستوں پر پولنگ ہوگی۔ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فلمی اداکاروں اور سابق وزراء سے لیکر سابق کرکٹر اور سابق حکام تک انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

تمام سیاسی پارٹیاں اور امیدوار ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے ہر طرح سے کوشش کر رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے قدآور لیڈر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نندی گرام میں روڈ شو کیا۔ بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی کے امیدوار متھن چکرورتی نے بھی ایک روڈ شو کیا جہاں نندی گرام حلقہ سے ترنمول کی سپریمو ممتا بنرجی اور بی جے پی لیڈر شبھندو ادھیکاری امیدوار ہیں۔

محترمہ ممتا بنرجی نے بھی اپنے انتخابی حلقہ نندی گرام میں روڈ شو جاری رکھا۔ ممتا بنرجی نندی گرام سیٹ جیتنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ہیں، اسی لیے وہ اتوار سے نندی گرام میں ڈیرہ ڈال رکھی ہیں۔

آسام اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی 39 نشستوں کے لیے اس بار 345 امیدوار میدان میں ہیں۔ آسام میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے اور کانگریس اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار کانگریس بوڈولینڈ پیپلز فرنٹ اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے، جبکہ بی جے پی آسام گن پریشد کے ساتھ مقابلے میں ہے۔

آسام کے دوسرے مرحلے میں بی جے پی کے جن لیڈروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہے، ان میں پریمل سکلاویدیہ (ڈھولئی)، بھاویش کرلیتا (رانگیا)، پیوش ہزاریکا (جاگیروڈ) اور اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر امین الحق لشکر (سونائی) شامل ہیں۔

مغربی بنگال اور آسام اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 27 مارچ کو ووٹنگ ہوئی ہے، جب مغربی بنگال میں 30 اور آسام میں 47 اسمبلی نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

دریں اثناء الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے پہلے ایک بار پھر انتباہ جاری کرکے کہاہے کہ انتخابات کے دوران کسی بھی طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کمیشن نے مغربی بنگال میں یکم اپریل کو رائے دہندگی سے قبل شرپسندوں کی جانب سے کسی بھی ممکنہ حملے کے وقت سکیورٹی فورس کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔

کمیشن کی یہ نئی وارننگ ضلع مشرقی مدنی پور میں مرکزی سکیورٹی فورس کے اہلکاروں اور پتیش پور تھانہ کے انچارج دیپک چکرورتی کے ذریعہ پولنگ کے پہلے مرحلے پر 27 مارچ کو ہونے والے بم حملے کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔

کمیشن کے ذرائع نے منگل کے روز کہا کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو انتخابی ڈیوٹی پر تعینات فوجی اہلکار حملہ آوروں کو کھدیڑنے کے لئے ہتھیاروں کا استعمال کرسکتے ہیں۔ دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے متعلقہ چار اضلاع میں سینٹرل سکیورٹی فورس کی 651 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

یو این آئی

مغربی بنگال اور آسام میں دوسرے مرحلے کی 69 اسمبلی نشستوں کے لیے انتخابی مہم منگل کی شام ختم ہوگئی۔ اس مرحلے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی قسمت کا بھی فیصلہ ہونا ہے۔

یکم اپریل بروز جمعرات مغربی بنگال کے 30 اور آسام کے 39 حلقوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو بی جے پی سے چیلنج کا سامنا ہے، جبکہ آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سامنے اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کا چیلنج ہے۔ مغربی بنگال کی 30 اسمبلی نشستوں کے لیے 171 امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ آسام کی 39 نشستوں کے لیے 345 امیدوار میدان میں ہیں۔

اس مرحلے میں مغربی بنگال کے چار اضلاع کی 30 نشستوں پر 19 خواتین سمیت 171 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یکم اپریل کو مشرقی اور مغربی مدنا پور کی 9 ضلع بانکورا کی آٹھ نشستوں اور جنوبی 24 پرگنہ کی چار نشستوں پر پولنگ ہوگی۔ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فلمی اداکاروں اور سابق وزراء سے لیکر سابق کرکٹر اور سابق حکام تک انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

تمام سیاسی پارٹیاں اور امیدوار ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے ہر طرح سے کوشش کر رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے قدآور لیڈر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نندی گرام میں روڈ شو کیا۔ بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی کے امیدوار متھن چکرورتی نے بھی ایک روڈ شو کیا جہاں نندی گرام حلقہ سے ترنمول کی سپریمو ممتا بنرجی اور بی جے پی لیڈر شبھندو ادھیکاری امیدوار ہیں۔

محترمہ ممتا بنرجی نے بھی اپنے انتخابی حلقہ نندی گرام میں روڈ شو جاری رکھا۔ ممتا بنرجی نندی گرام سیٹ جیتنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ہیں، اسی لیے وہ اتوار سے نندی گرام میں ڈیرہ ڈال رکھی ہیں۔

آسام اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی 39 نشستوں کے لیے اس بار 345 امیدوار میدان میں ہیں۔ آسام میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے اور کانگریس اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار کانگریس بوڈولینڈ پیپلز فرنٹ اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے، جبکہ بی جے پی آسام گن پریشد کے ساتھ مقابلے میں ہے۔

آسام کے دوسرے مرحلے میں بی جے پی کے جن لیڈروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہے، ان میں پریمل سکلاویدیہ (ڈھولئی)، بھاویش کرلیتا (رانگیا)، پیوش ہزاریکا (جاگیروڈ) اور اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر امین الحق لشکر (سونائی) شامل ہیں۔

مغربی بنگال اور آسام اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 27 مارچ کو ووٹنگ ہوئی ہے، جب مغربی بنگال میں 30 اور آسام میں 47 اسمبلی نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

دریں اثناء الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے پہلے ایک بار پھر انتباہ جاری کرکے کہاہے کہ انتخابات کے دوران کسی بھی طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کمیشن نے مغربی بنگال میں یکم اپریل کو رائے دہندگی سے قبل شرپسندوں کی جانب سے کسی بھی ممکنہ حملے کے وقت سکیورٹی فورس کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔

کمیشن کی یہ نئی وارننگ ضلع مشرقی مدنی پور میں مرکزی سکیورٹی فورس کے اہلکاروں اور پتیش پور تھانہ کے انچارج دیپک چکرورتی کے ذریعہ پولنگ کے پہلے مرحلے پر 27 مارچ کو ہونے والے بم حملے کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔

کمیشن کے ذرائع نے منگل کے روز کہا کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو انتخابی ڈیوٹی پر تعینات فوجی اہلکار حملہ آوروں کو کھدیڑنے کے لئے ہتھیاروں کا استعمال کرسکتے ہیں۔ دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے متعلقہ چار اضلاع میں سینٹرل سکیورٹی فورس کی 651 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.