دریں اثنا، وزیر اعظم نے سیلاب میں مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 2-2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) نے کہا کہ ضلع دھوبری میں ایک اور شخص کی جان چلی گئی، جس سے مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی۔
وزیر اعظم نے سیلاب میں مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 2-2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔
دہلی فسادات کی پرتیں دھیرے دھیرے کھُل رہی ہیں
آسام میں سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں دھیماجی، لکھیم پور، بسوناتھ، ادالگیری، دارنگ، نلباری، بارپیٹا، کوکرا جھار، دھبری، گولا گھاٹ، جور ہاٹ، ماجولی، شیو ساگر، ڈبروگرح سمیت متعدد اضلاع شامل ہیں۔حالات کی سنگینی کے پیش نظر قومی آفات مینجمنٹ کی ٹیم کو ان اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔ راحت کاری کا کام جاری ہے۔
آسام میں موسلادھار بارش کے باعث سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ ریاست میں اب تک 24 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ پیر کے روز چار مزید افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہو گئے۔اہلکاروں نے بتایا کہ سیلاب کا پانی ریاست کے 25 اضلاع میں داخل ہوچکا ہے، جس سے 13 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔