دنیا بھر میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں پر کام کا بوجھ زیادہ ہوتا جا رہا ہے، ایسے میں یہ ڈرون کافی کارآمد ثابت ہو رہا ہے۔
گروگرام کے سول ہسپتال میں روبوٹ کی مدد سے کووڈ-19 سے جنگ لڑی جا رہی ہے۔ روبوٹ کی مدد سے مریضوں تک کھانا و ادویات پہنچائی جا رہی ہیں، جس سے ڈاکٹروں پر کام کا بوجھ تھوڑا ہلکا ہوا ہے۔
ہسپتال کو یہ روبوٹ مفت میں دیا گیا ہے، اور اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں تعینات کیا گیا ہے۔ کھانا و ادویات کی تقسیم کرنے کے علاوہ یہ روبوٹ کورونا وائرس کے متاثرین کے علاج میں مصرف ڈاکٹرس کی مدد بھی کرے گا۔
یہ روبوٹ ہائی ٹیک روبوٹکس کمپنی کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، یہ ایک نجی فرم ہے۔ روبوٹ کو 10 گھنٹے تک چارج کرنا ہوتا ہے اس کے بعد 5 گھنٹے تک روبوٹ اپنی خدمات انجام دے سکتا ہے۔
ہریانہ میں کووڈ-19 سے اب تک 272 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 3 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، حالانکہ باقی ریاستوں کے مقابلے ہریانہ میں متاثرین کی تعداد کم ہے، لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
ہریانہ کی سرحد راجستھان اور دہلی کے ساتھ ملتی ہے، دہلی اور رجستھان دونوں علاقوں میں کووڈ-19 کیسز میں تیزی کے ساتھ اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ایسے میں اگر لاک ڈاؤن میں نرمی برتی گئی تو ہریانہ میں بھی کووڈ-19 اپنی مضبوط پکڑ بنا سکتا ہے۔