ETV Bharat / city

افغانستان میں اغوہ شدہ گریڈیھ کے دو مہاجر مزدور رہا

افغانستان میں 26 ماہ قبل اغوا کیے گئے ریاست جھارکھنڈ کے گریڈیھ علاقے کے دو مہاجر مزدور کی رہائی کے بعد لواحقین میں خوشی کا ماحول ہے، رہا کیے جانے والوں میں گھاگرا کے پرسادی مہتو اور ماہوری کے ہلاس مہتو شامل ہیں۔

Two migrant laborers of giridih released after kidnapped in Afghanistan
افغانستان میں اغوہ شدہ گریڈیھ کے دو مہاجر مزدور رہا
author img

By

Published : Aug 29, 2020, 9:18 PM IST

افغانستان میں 26 ماہ قبل اغوا شدہ ریاست جھارکھنڈ کے گریڈیھ بلاک کے دو مہاجر مزدور ہفتے کے روز وطن واپس آنے کی وجہ سے لواحقین میں جوش و خروش کا ماحول ہے۔ نیز مزدوروں نے بھی وطن واپس آنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، رہائی کے بعد واپس آنے والے مزدوروں میں بگودر کے جرمونے مغربی پنچایت کے ماہوری کے رہائشی ہلاس مہتو اور بگودر مغربی پنچائت کے گھاگرا کے رہائشی پرسادی مہتو شامل ہیں۔

افغانستان میں اغوہ شدہ گریڈیھ کے دو مہاجر مزدور رہا

مزدوروں نے بتایا کہ اغوا کے بعد تمام مزدوروں کو ایک ہی کمرے میں رکھا گیا تھا اور خود ہی کھانا پکانا پڑتا تھا۔

واضح رہے کہ 6 جون 2018 کو ہندوستان کے سات مہاجر مزدوروں کو افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا، جس میں ماہوری کے ہلاس مہتو اورگھاگرا کے پرسادی مہتو سمیت جھارکھنڈ کے چار مزدور شامل تھے۔ جب دونوں کو اغوا کے 26 ماہ بعد رہا کیا گیا تو وہ دونوں ہفتے کی صبح گھر واپس آئے، ان دونوں کی واپسی کے بعد کنبہ کے افراد میں جوش و خروش پایا جارہا تھا۔

اس وقت کے وزیراعلیٰ رگھوور داس نے افغانستان میں اغوا شدہ جھارکھنڈ کے چار تارکین وطن مزدوروں کے اہل خانہ کو مالی مدد فراہم کی تھی، افغانستان میں مغوی مزدوروں کی رہائی کے مطالبے کے لیے باگودر سے دہلی تک تحریک چلائی گئی۔ اس وقت کے سابق ایم ایل اے (موجودہ صدر) ونود کمار سنگھ دہلی میں اس تحریک کی قیادت کررہے تھے۔تحریک کے ذریعے مزدوروں کی رہائی اور محفوظ ملک واپسی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

اس تحریک کے دوران اغوا مزدور ہلاس مہتو کی اہلیہ پرمیلا دیوی بھی دہلی پہنچیں اور اس وقت کے وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی اور اپنے شوہر سمیت مغوی مزدوروں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ وزیر خارجہ نے بھی یقین دہانی کرائی۔

افغانستان میں 26 ماہ قبل اغوا شدہ ریاست جھارکھنڈ کے گریڈیھ بلاک کے دو مہاجر مزدور ہفتے کے روز وطن واپس آنے کی وجہ سے لواحقین میں جوش و خروش کا ماحول ہے۔ نیز مزدوروں نے بھی وطن واپس آنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، رہائی کے بعد واپس آنے والے مزدوروں میں بگودر کے جرمونے مغربی پنچایت کے ماہوری کے رہائشی ہلاس مہتو اور بگودر مغربی پنچائت کے گھاگرا کے رہائشی پرسادی مہتو شامل ہیں۔

افغانستان میں اغوہ شدہ گریڈیھ کے دو مہاجر مزدور رہا

مزدوروں نے بتایا کہ اغوا کے بعد تمام مزدوروں کو ایک ہی کمرے میں رکھا گیا تھا اور خود ہی کھانا پکانا پڑتا تھا۔

واضح رہے کہ 6 جون 2018 کو ہندوستان کے سات مہاجر مزدوروں کو افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا، جس میں ماہوری کے ہلاس مہتو اورگھاگرا کے پرسادی مہتو سمیت جھارکھنڈ کے چار مزدور شامل تھے۔ جب دونوں کو اغوا کے 26 ماہ بعد رہا کیا گیا تو وہ دونوں ہفتے کی صبح گھر واپس آئے، ان دونوں کی واپسی کے بعد کنبہ کے افراد میں جوش و خروش پایا جارہا تھا۔

اس وقت کے وزیراعلیٰ رگھوور داس نے افغانستان میں اغوا شدہ جھارکھنڈ کے چار تارکین وطن مزدوروں کے اہل خانہ کو مالی مدد فراہم کی تھی، افغانستان میں مغوی مزدوروں کی رہائی کے مطالبے کے لیے باگودر سے دہلی تک تحریک چلائی گئی۔ اس وقت کے سابق ایم ایل اے (موجودہ صدر) ونود کمار سنگھ دہلی میں اس تحریک کی قیادت کررہے تھے۔تحریک کے ذریعے مزدوروں کی رہائی اور محفوظ ملک واپسی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

اس تحریک کے دوران اغوا مزدور ہلاس مہتو کی اہلیہ پرمیلا دیوی بھی دہلی پہنچیں اور اس وقت کے وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی اور اپنے شوہر سمیت مغوی مزدوروں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ وزیر خارجہ نے بھی یقین دہانی کرائی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.