کورونا وائرس سے جہاں نظام زندگی متاثر ہوا، وہیں شعبہ تعلیم بھی شدید متاثر ہوا۔ کبھی اسکول کھلے تو کبھی بند ہوئے۔ تعلیمی سرگرمیاں ٹھہر سی گئیں، ہاسٹل خالی کرا لیے گئے۔ طلبہ کو واپس گھر بھیج دیا گیا اور مدرسوں کے دروازوں پر تالے ڈال دیے گئے۔ بیشتر مدرسوں میں تعلیمی سرگرمیاں موقوف ہو گئیں۔ لیکن اب کورونا کا دوسرا دور بھی ختم ہو چکا ہے۔ بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ختم ہو چکا ہے۔ تو سرکاری اسکولوں کے ساتھ ساتھ دینی مدارس نے دوبارہ اپنی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے اور مدرسوں میں داخلے بھی شروع ہو گئے ہیں۔
اتر پردیش کے غازی آباد ڈاسنہ کے رسول پور سیکروڈہ میں واقع مدرسہ، جامعتہ الصفہ نے بھی اتر پردیش حکومت کی گائڈ لائن کے مطابق تعلیم کا آغاز کر دیا ہے۔
مدرسہ کے مہتم قاری ظفر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بہت جلد سابقہ رونقیں بحال ہو جائیں گی۔ قاری ظفر کے مطابق امسال حالات حاضرہ کے پیش نظر جامعتہ الصفہ نے طلبہ کی کیفیت پر نظرثانی کرتے ہوئے شعبہ قرآت کے لیے دو سال کے کورس کا آغاز کیا ہے۔ فارسی و اول عربی کے ساتھ ساتھ سال دوئم و سال سوم کا بھی اضافہ کیا ہے۔
مدرسہ میں شعبہ پرائمری اردو ہندی، دینیات، حفظ و مناظرہ سے طلبا و طالبات کی ایک کثیر تعداد فیضیاب ہو رہی ہے۔ ادارہ کی کوئی اپنی مستقل آمدنی نہیں ہے تمام اخراجات اہل خیر حضرات کے تعاون سے پورے کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
نوئیڈا: قومی لوک عدالت کو فروغ دینے کے لیے موبائل وین کا سہارا
اس ادارے میں 455 طالبات زیر تعلیم ہیں جن میں مقامی طالبات 329 ہیں جبکہ بیرونی طلبہ کی تعداد 126 ہے جن کی کفالت ادارے کی جانب سے کی جا رہی ہے۔
مدرسہ میں سماجی فاصلے کا خاص اہتمام کیا گیا اور گائڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تعلیم کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔