غازی آباد کے کسان لاک ڈاؤن کی وجہ سے برباد ہو رہے ہیں کیونکہ کھیتوں میں گندم کاٹنے والے مزدوروں کو اب پہلے کی بنسبت بہت کم قیمت پر رکھا جارہا ہے، جس کی وجہ سے انکو اپنی زندگی گزارنے کے لیے کافی زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
گندم کے کھیتوں پر کام کرنے والے ایک مزدور نے بتایا کہ ’لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیہاتوں میں مزدور کافی تعداد میں موجود ہیں جس کی وجہ سے بہت کم ہی مزدوروں کو کام ملتا ہیں اور پہلے انہیں ایک بگہا گندم کی کٹائی پر 10 بوجھ گندم ملتا تھ لیکن اب انہیں صرف 8 بوجھ گندم ہی مل رہا ہے۔
اس کے ساتھ ہی کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین مزدوروں کا کہنا ہے کہ ان کے بچے مزدوری کا کام کرتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا کام بھی بند ہوگیا ہے لہذا وہ اب وہ مجبوری میں گندم کاٹنے آرہے ہیں۔
مزدور آزاد نے بتایا کہ اس سے پہلے گندم کاٹنے کی یومیہ مزدوری 800 روپے ملتی تھی لیکن اب صرف 400 روپے ہی مل رہے ہیں۔ ا۔