ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں گوشت فروشوں کو نوراتری کے دوران دکانیں بند رکھنے کی دھمکی سب سے پہلے سخت گیر ہندو جماعتوں کی جانب سے دی گئی تھی جس کے بعد لونی غازی آباد سے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گجر نے بھی غازی آباد نگر نگم کو خط لکھ کر اس پر عمل کرنے کے لیے کہا تھا۔ غازی آباد کی میئر آشا شرما نے ایک اپریل ایک خط سٹی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر متھلیش کمار سنگھ کو لکھا جس میں میئر نے کہا کہ 2 اپریل سے 10 اپریل تک نوراتری ہے اس لیے شہر کے سبھی مندروں میں صاف صفائی اور دیگر ضروریات کا خاص خیال رکھا جائے، ساتھ ہی شہر میں سبھی گوشت کی دکانیں بھی آئندہ 9 دنوں کے لئے بند کرائی جائیں۔ The Delegation Met the DM on the Closure of Meat Shops
یہ بھی پڑھیں:
س پورے معاملے میں جمعیت شہر لونی کی جانب سے ایک وفد نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کی اور 9 روز تک گوشت کی دکانیں بند کرائے جانے کے حکم پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے وفد کے ایک رکن مفتی فہیم الدین قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اس وفد کی جمعیت شہر لونی کے سیکریٹری مولانا قاری فیض الدین عارف کی قیادت میں ہم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے یقین دلایا کہ اس پورے معاملے پر کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کھانے پینے کے معاملے میں پہلے ہی حکم دے چکا ہے کہ کھانے پر کوئی پابندی نہیں لگنی چاہیے لیکن مقامی ایم ایل اے اپنے سیاسی مفادات کے لیے اس طرح کے بیانات دیتے ہیں جس سے مسلمانوں کو معاشی طور پر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔