ETV Bharat / city

'وزیر گنج اسمبلی حلقے سے مسلم امیدوار نہ ہونا مسلمانوں کادانشمندانہ فیصلہ'

وزیر گنج اسمبلی حلقہ میں مسلمانوں نے دانشمندانہ فیصلہ کیا کہ یہاں سے ایک بھی مسلم امیدوار میدان میں نہیں اتارے ہیں۔ کانگریس امیدوار کادعوی ہے کہ مسلمان ان کے ساتھ ہیں۔

wazirganj-assembly-constituency-candidates-exclusive-interview-with-dr-shashi-shekhar
wazirganj-assembly-constituency-candidates-exclusive-interview-with-dr-shashi-shekhar
author img

By

Published : Oct 17, 2020, 11:06 PM IST

گیا کے وزیر گنج اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر ششی شیکھر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے کہا' حالیہ بہار اسمبلی انتخابات میں آزاد یا کسی پارٹی سے مسلمانوں کی امیدواری اس لیے کم ہے کیونکہ مسلمان چاہتے ہیں کہ اقتدار میں عظیم اتحاد آئے۔'

ویڈیو

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے خصوصی انٹرویو کے دوران اپنے انتخابی حلقہ وزیرگنج میں ایک بھی مسلم امیدوار کا نہ ہونے کو ایک اچھی پہل بتایا اور کہا کہ مضبوطی سے مسلمان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ ہر مسلمان کا امیدوار ہے۔ انکے والد سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے برادری اور مذہبی زنجیر کو اپنے اوپرحاوی نہیں ہونے دیا اور بلاتفریق سبھی کے لیے ترقیاتی کام کیے ہیں۔

مسلمانوں کا ہمیشہ ان کے والد کو مدد پہنچی ہے اور اس مرتبہ بھی وہی تعاون ان کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے اپنے حلقہ سے یادو برادری کے ایک آزاد امیدوار شیتل یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ شیت لہری جب چلے گی تو کہیں کچھ بچے گا نہیں۔

انہوں نے اپنے والد کی جگہ سے انتخاب لڑنے اور وراثت بچانے کے سوال پر کہا کہ وراثت ہرحال میں بچے گی کیونکہ ان کی خودکی بھی زمینی پکڑ ہے۔ انہوں نے کہا وہ اپنی قابلیت اور کانگریس یوتھ کا فعال رکن ہونے کی وجہ سے امیدوار ہیں۔ کانگریس پارٹی کا الیکشن لڑکر ریاستی کانگریس یوتھ سیل کا صوبائی جنرل سکریٹری بناتھا جو آج اسی عہدے پر فائز بھی ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ وہ ترقیاتی ایجنڈے کو لیکر انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ والد اودھیش سنگھ نے جوبھی ترقیاتی کام کیے ہیں ان کاموں کے متعلق عوام کو معلومات فراہم کی جارہی ہے۔ انکے حلقہ میں کافی ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: مرکز میں ساتھ ساتھ اور ریاست میں علیحدگی، یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟

'بہار بے روزگاری کا مرکز بن چکا ہے'

انہوں نے کہا کہ' کھواسٹیدیم اور کروڑوں کے تخمینہ سے کسانوں کے لیے پائن بنوایاگیا ہے۔ جہاں تک کچھ ترقیاتی کاموں کی کمی ہونے کی شکایت ہے وہ بے بنیاد ہے۔

بی جے پی کے امیدوار کمل کے پھول کے سہارے کشتی ساحل کے کنارے پر لینا چاہتے ہیں وہ نہیں ہوگا۔ کچھ تکلیف لوگوں کو ہوئی ہو اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ وہ ناراض ہیں۔ الیکشن جیتنے کے بعد وہ سبھی ادھورے کام مکمل کروائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار پر کہاکہ وہ قدآور رہنما نہیں ہوسکتے ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ سینئر رہنما ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرگنج اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ کے بیٹا ڈاکٹر ششی شیکھر اس مرتبہ امیدوار ہیں۔ اودھیش سنگھ اس مرتبہ گروا اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑنا چاہ رہے تھے تاہم گروا سیٹ آرجے ڈی میں جانے کی وجہ سے وہ اس مرتبہ انتخاب نہیں لڑرہے ہیں۔

اپنی پرانی سیٹ وزیرگنج سے اپنے بیٹا ششی سنگھ کو کھڑا کیا ہے۔ وزیرگنج اسمبلی میں بڑی برادریوں کی تعداد زیادہ ہے. یہاں مسلم ووٹرس کی تعداد قریب پچیس ہزار ہے۔

گیا کے وزیر گنج اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر ششی شیکھر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے کہا' حالیہ بہار اسمبلی انتخابات میں آزاد یا کسی پارٹی سے مسلمانوں کی امیدواری اس لیے کم ہے کیونکہ مسلمان چاہتے ہیں کہ اقتدار میں عظیم اتحاد آئے۔'

ویڈیو

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے خصوصی انٹرویو کے دوران اپنے انتخابی حلقہ وزیرگنج میں ایک بھی مسلم امیدوار کا نہ ہونے کو ایک اچھی پہل بتایا اور کہا کہ مضبوطی سے مسلمان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ ہر مسلمان کا امیدوار ہے۔ انکے والد سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے برادری اور مذہبی زنجیر کو اپنے اوپرحاوی نہیں ہونے دیا اور بلاتفریق سبھی کے لیے ترقیاتی کام کیے ہیں۔

مسلمانوں کا ہمیشہ ان کے والد کو مدد پہنچی ہے اور اس مرتبہ بھی وہی تعاون ان کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے اپنے حلقہ سے یادو برادری کے ایک آزاد امیدوار شیتل یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ شیت لہری جب چلے گی تو کہیں کچھ بچے گا نہیں۔

انہوں نے اپنے والد کی جگہ سے انتخاب لڑنے اور وراثت بچانے کے سوال پر کہا کہ وراثت ہرحال میں بچے گی کیونکہ ان کی خودکی بھی زمینی پکڑ ہے۔ انہوں نے کہا وہ اپنی قابلیت اور کانگریس یوتھ کا فعال رکن ہونے کی وجہ سے امیدوار ہیں۔ کانگریس پارٹی کا الیکشن لڑکر ریاستی کانگریس یوتھ سیل کا صوبائی جنرل سکریٹری بناتھا جو آج اسی عہدے پر فائز بھی ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ وہ ترقیاتی ایجنڈے کو لیکر انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ والد اودھیش سنگھ نے جوبھی ترقیاتی کام کیے ہیں ان کاموں کے متعلق عوام کو معلومات فراہم کی جارہی ہے۔ انکے حلقہ میں کافی ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: مرکز میں ساتھ ساتھ اور ریاست میں علیحدگی، یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟

'بہار بے روزگاری کا مرکز بن چکا ہے'

انہوں نے کہا کہ' کھواسٹیدیم اور کروڑوں کے تخمینہ سے کسانوں کے لیے پائن بنوایاگیا ہے۔ جہاں تک کچھ ترقیاتی کاموں کی کمی ہونے کی شکایت ہے وہ بے بنیاد ہے۔

بی جے پی کے امیدوار کمل کے پھول کے سہارے کشتی ساحل کے کنارے پر لینا چاہتے ہیں وہ نہیں ہوگا۔ کچھ تکلیف لوگوں کو ہوئی ہو اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ وہ ناراض ہیں۔ الیکشن جیتنے کے بعد وہ سبھی ادھورے کام مکمل کروائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار پر کہاکہ وہ قدآور رہنما نہیں ہوسکتے ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ سینئر رہنما ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرگنج اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ کے بیٹا ڈاکٹر ششی شیکھر اس مرتبہ امیدوار ہیں۔ اودھیش سنگھ اس مرتبہ گروا اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑنا چاہ رہے تھے تاہم گروا سیٹ آرجے ڈی میں جانے کی وجہ سے وہ اس مرتبہ انتخاب نہیں لڑرہے ہیں۔

اپنی پرانی سیٹ وزیرگنج سے اپنے بیٹا ششی سنگھ کو کھڑا کیا ہے۔ وزیرگنج اسمبلی میں بڑی برادریوں کی تعداد زیادہ ہے. یہاں مسلم ووٹرس کی تعداد قریب پچیس ہزار ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.