خبر کے مطابق محلے کے باشندوں نے شک کی بناء پر چور کو پکڑکر تھانہ کو سپرد کیا تھا، اور اس کے پاس سے زیورات بھی برآمد ہوئے تھے لیکن پولیس کی لاپروائی کے سبب چور حاجت کے بہانے فرار ہوگیا۔
پولیس اس معاملے کولے کر صحافیوں کو بیان دینے سے بچ رہی ہے جبکہ پولیس کے اعلی افسران وزیراعلی نتیش کمار کے پروگرام میں مصروف ہونے کی بات کہہ کربیان دینے سے ٹال مٹول کر رہے ہیں۔
اطلاع کے مطابق ڈلہا تھانہ حلقہ کے بڑکی ڈلہا میں واقع پوسٹ آفس گلی میں ایک روز قبل ونود پرساد کے گھر پر نصف درجن چوروں نے دھاوا بولکر چوری کے واقعہ کوانجام دیا تھا۔
اس دوران گھر کے سبھی افراد سوئے ہوئے تھے۔ گھروالوں کو چوری کی خبر صبح اٹھنے کے بعد لگی۔ گھر کے افراد نے صبح میں دیکھا کہ دوسرے کمرے کے سارے سامان بکھرے ہوئے ہیں اور زیورات اور نقد روپئے غائب ہیں۔
اس کی اطلاع مقامی تھانہ کو دی گئی۔جس کے بعد تھانہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش کی تو شک کی بناء پر محلے کے ہی ایک نوجوان کو گھر والوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔
نابالغ لڑکا قبل میں بھی چوری کےکئی واردات انجام دےچکاہے۔پولیس کی سختی کے بعد نابالغ چور نے گناہ کوقبول کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کانام بھی بتایا۔
پولیس نے اسکی نشاندہی پر پانچ لاکھ کے زیورات بھی برآمد کیاہے۔ساتھ ہی پولیس اسکے ساتھیوں کوبھی گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
لیکن اس دوران حاجت سے نابالغ چور پولیس کوچکمہ دیکر فرارہونے میں کامیاب رہا۔
پولیس کو جب چور کے فرار ہونے کی خبر موصول ہوئی تو آنافانا مختلف علاقوں میں اسکی گرفتاری کے لئے چھاپے ماری شروع کی۔لیکن چور پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں کا میاب رہا۔
پولیس کی تساہلی سے محلے کے باشندے نالاں ہیں اور پولیس کے کاموں پر سوال کھڑے کررہے ہیں۔