بہار کے سابق وزیر اعلی اور آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو، ان دنوں بے روزگاری یاترا نکال رہے ہیں۔ اس کے تحت وہ آج ضلع گیا پہنچے جہاں انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نتیش کمار اور بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کی۔
تیجسوی یادونے ریاست میں امن وامان اور خوشگوار ماحول برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے ایکشن پر ری ایکشن (تبصرہ پر رد عمل) نہ دیں کیونکہ بی جے پی چاہتی ہے کہ وہ بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی جیسے مسائل کا جواب نہ دے کر عوام کو الجھائے رکھے'۔
انہوں نے کہاکہ' وزیر اعلی نتیش کمار اپنے دور اقتدار کو لالوپرساد یادو کے پندرہ سالہ کے دور اقتدار سے موازنہ کرتے ہیں اور بی جے پی اس پر افواہ پھیلا کر آرجے ڈی کو بدنام کررہی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ لالویادونے اس وقت کے حالات کے تحت پورے ترقیاتی کام کیے۔'
انہوں نے کہاکہ' جب لالو پر سادیادو پہلی مرتبہ وزیراعلی بنے تو اسوقت بہار 27 سو کروڈ کے مالی خسارہ میں تھا۔ مزید ساتھ گاندھی میدان پٹنہ اور ریلوے اسٹیشن گروی میں تھا۔ اسوقت پسماندہ طبقات کے ساتھ غیر برابری کامعاملہ تھا۔ اظہار رئے کی آزادی نہیں تھی ویسے ماحول میں اقتدار سنبھالتے ہی لڑائی لڑکر سماجی برائیوں کولالویادونے ختم کیا۔
غریبوں کے لیے تعلیم کا انتظام کیا۔ ریاست میں سات یونیورسیٹیاں قائم کیں گئی جس میں دو جھارکھنڈ میں چلی گئی اور اب بھی بہار میں پانچ یونیورسیٹیاں ہیں۔ لالویادو نے ریاست کو 27 سو کروڈ کے مالی نقصانات سے باہر نکالتے ہوئے ریاست کو 3700 کروڈ کے منافع میں پہنچایا'۔
انہوں نے کہاکہ نتیش کمار خوب ترقی کے ڈھنڈھورے پیٹتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سنہ 2005 میں ایک بہاری پر اوسطا پانچ ہزارروپے قرض تھے جبکہ آج 2020 تک یہ قرض بڑھ کرایک بہاری پر سوالاکھ روپے کے قرض ہوگیا ہے'۔
انہوں نے لالویادوکے دوراقتدار کاموازنہ کرتے ہوئے کہاکہ آج ڈبل انجن کی حکومت نے ریاست میں کچھ نہیں کیا۔ نہ ہی وزیراعلی نتیش کمار مرکزکی حکومت سے بہار کی ترقی کے لیے کچھ لے سکے اور ناہی مرکزی حکومت نے دیاہے۔جب لالویادو تھے تب انہوں نے مرکز کی حکومت سے ایک لاکھ 44 ہزارکروڈ روپے دلوائے تھے، ریلوے وزیر رہتے ہوِئے انہوں نے ریلوے کو 90 لاکھ کروڈ روپے کے منافع میں رکھا، چار ریلوے کارخانے کھلوائے '۔