ETV Bharat / city

نئے ٹریفک قوانین پر سیمینار - موٹر ایکٹ 2019

ریاست بہار کے ضلع گیا میں موٹر وہیکلز ایکٹ 2019 کے موضوع پر 'یوا پریاس' نامی تنظیم کے زیر اہتمام سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔

موٹر ایکٹ پر سیمینار
author img

By

Published : Sep 22, 2019, 10:57 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 3:36 PM IST

اس سیمینار میں یوا پریاس کے عہدے داران، موٹر وہیکلز انسپکٹر سمیت شہر کے دانشور حضرات شریک ہو کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سیمینار میں مقررین کی رائے عام طور پر یہی تھی کہ ترمیم موٹر وہیکلز ایکٹ 2019 میں جو جرمانہ کی رقم طے کی گئی ہے اس سے سڑک حادثات یا بیداری میں زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

موٹر ایکٹ پر سیمینار

موٹر وہیکلز ایکٹ کے موضوع پر منعقد سیمینار میں مقررین نے کہا کہ خبروں اور سوشل ذرائع پر آئے دنوں جرمانے کو لے کر زیادتی کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ حکومت ڈرائیونگ لائسنس بنانے میں سہولت اور آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے اسے بنانے کی کاروائی کو ہی پیچیدہ بناکر رکھ دیا ہے۔

مقررین کے مطابق ضلع گیا محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفتر میں حسب ضرورت افراد کی کمی ہے۔ دو۔تین کاونٹر ہی کام کرتے ہیں اور اس میں بھی کاونٹر پر گیارہ بجے سے دو بجے تک ہی رسید کاٹی جاتی ہ ے۔

پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ایک مقرر نے کہا کہ سڑک قانون بنانا صحیح ہے اور اس میں سختی بھی ہونی چاہیے لیکن آج خراب وخستہ حال سڑکوں کی وجہ سے بھی حادثات پیش آرہے ہیں، انہیں بھی سدھارکی ضرورت ہے، حکومت پہلے وسائل کو بڑھائے۔ خراب سڑکوں کی وجہ سے سرحد سے زیادہ سڑک حادثات میں اموات ہو رہی ہیں۔

پروگرام میں ایک مہمان نے کہا کہ گیا میں موٹر وہیکلز انسپکٹر (ایم وی آئی ) کی پوسٹنگ مہینوں سے خالی ہے۔ اورنگ آباد ایم وی آئی یہاں چارج میں ہیں۔

سیمینار میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مشہور آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر فراست حسین نے نئے ترمیم شدہ قانون کو عام عوام کے مخالف قرارتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس غور کرنا چاہئے۔ ساتھ ہی اب محکمہ سمیت تنظیموں کو عوامی سطح پر بیداری لانے کے لئے پروگرام کو منعقد کرانا چاہئے۔ خاص طور سے نوجوانوں کے درمیان قانون کے تحت گاڑیوں کو چلانے اور اس کی مکمل تفصیل معلومات فراہم کرنے کے لئے بیداری مہم چلائی جائے۔

عمیر احمد خان عرف ٹکا رکن ضلع پارشد گیا نے کہا کہ 'اس نئے قانون کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور اس کی جانچ کرنے والوں کی ناجائز کمائی کا ذریعہ بنایا گیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آخر اوور لوڈنگ، بغیر کاغذات کی گاڑیوں کو پاس کرانے کو لے کر مافیاوں پر کارروائی ہو جاتی ہے لیکن ان گاڑیوں کو پاس کرانے والے پولیس سپاہی سے لے کر اس افسر یا محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران جو غیر قانونی طریقے سے گاڑیوں کو پاس کرانے میں شامل ہوتے ہیں۔ ان پر کارروائی کیوں نہیں ہوتی ہے؟'

اس سیمینار میں یوا پریاس کے عہدے داران، موٹر وہیکلز انسپکٹر سمیت شہر کے دانشور حضرات شریک ہو کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سیمینار میں مقررین کی رائے عام طور پر یہی تھی کہ ترمیم موٹر وہیکلز ایکٹ 2019 میں جو جرمانہ کی رقم طے کی گئی ہے اس سے سڑک حادثات یا بیداری میں زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

موٹر ایکٹ پر سیمینار

موٹر وہیکلز ایکٹ کے موضوع پر منعقد سیمینار میں مقررین نے کہا کہ خبروں اور سوشل ذرائع پر آئے دنوں جرمانے کو لے کر زیادتی کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ حکومت ڈرائیونگ لائسنس بنانے میں سہولت اور آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے اسے بنانے کی کاروائی کو ہی پیچیدہ بناکر رکھ دیا ہے۔

مقررین کے مطابق ضلع گیا محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفتر میں حسب ضرورت افراد کی کمی ہے۔ دو۔تین کاونٹر ہی کام کرتے ہیں اور اس میں بھی کاونٹر پر گیارہ بجے سے دو بجے تک ہی رسید کاٹی جاتی ہ ے۔

پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ایک مقرر نے کہا کہ سڑک قانون بنانا صحیح ہے اور اس میں سختی بھی ہونی چاہیے لیکن آج خراب وخستہ حال سڑکوں کی وجہ سے بھی حادثات پیش آرہے ہیں، انہیں بھی سدھارکی ضرورت ہے، حکومت پہلے وسائل کو بڑھائے۔ خراب سڑکوں کی وجہ سے سرحد سے زیادہ سڑک حادثات میں اموات ہو رہی ہیں۔

پروگرام میں ایک مہمان نے کہا کہ گیا میں موٹر وہیکلز انسپکٹر (ایم وی آئی ) کی پوسٹنگ مہینوں سے خالی ہے۔ اورنگ آباد ایم وی آئی یہاں چارج میں ہیں۔

سیمینار میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مشہور آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر فراست حسین نے نئے ترمیم شدہ قانون کو عام عوام کے مخالف قرارتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس غور کرنا چاہئے۔ ساتھ ہی اب محکمہ سمیت تنظیموں کو عوامی سطح پر بیداری لانے کے لئے پروگرام کو منعقد کرانا چاہئے۔ خاص طور سے نوجوانوں کے درمیان قانون کے تحت گاڑیوں کو چلانے اور اس کی مکمل تفصیل معلومات فراہم کرنے کے لئے بیداری مہم چلائی جائے۔

عمیر احمد خان عرف ٹکا رکن ضلع پارشد گیا نے کہا کہ 'اس نئے قانون کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور اس کی جانچ کرنے والوں کی ناجائز کمائی کا ذریعہ بنایا گیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آخر اوور لوڈنگ، بغیر کاغذات کی گاڑیوں کو پاس کرانے کو لے کر مافیاوں پر کارروائی ہو جاتی ہے لیکن ان گاڑیوں کو پاس کرانے والے پولیس سپاہی سے لے کر اس افسر یا محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران جو غیر قانونی طریقے سے گاڑیوں کو پاس کرانے میں شامل ہوتے ہیں۔ ان پر کارروائی کیوں نہیں ہوتی ہے؟'

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں موٹر وہیکلز ایکٹ 2019 کے موضوع پر یواپریاس نامی تنظیم کے زیراہتمام سمینار کاانعقاد ہوا ۔ جس میں یواپریاس کے عہددران، موٹر وہیکلز انسپکٹر سمیت شہر کے دانشورحضرات شریک ہوکر اپنے خیالات کااظہار کیا ۔ سمینار میں مقررین کی رائے عام طور پر یہی تھی کہ ترمیم موٹر وہیکلز ایکٹ 2019 میں جوجرمانہ کی رقم طے کی گئی ہے اس سے سڑک حادثات یہ بیداری میں زیادہ اثر نہیں پڑیگا ۔کیونکہ اسکا غلط استعمال ہوناشروع ہوگیا ہے ۔Body: موٹر وہیکلز ایکٹ کے موضوع پر منعقد سیمینار میں مقررین نے کہاکہ خبروں اور سوشل ذرائع پر آئے دنوں جرمانہ کولیکر زیادتی کے معاملات سامنے آرہے ہیں ۔ حکومت ڈرائیونگ لائسنس بنانے میں سہولت اور آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے اسے بنانے کی کاروائی کو ہی پیچیدہ بناکر رکھ دیا ہے ۔گیا محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفتر میں حسب ضرورت آدمیوں کی کمی ہے ۔ دو۔تین کاونٹرہی کام کرتے ہیں اور اس میں بھی کاونٹر پر گیارہ بجے سے دوبجے تک ہی رسید کاٹی جاتی ہے ۔سڑک قانون بنانا صحیح ہے اور اس میں سختی بھی ہونی چاہئے لیکن آج خراب وخستہ حال سڑکوں کی وجہ سے بھی حادثات پیش آرہے ہیں، انہیں بھی سدھارکی ضرورت ہے ، حکومت پہلے وسائل کو بڑھائے ۔خراب سڑکوں کی وجہ سے سرحد سے زیادہ سڑک حادثات میں موتیں ہورہی ہیں ۔گیا میں موٹر وہیکلز انسپکٹر (ایم وی آئی ) کی پوسٹنگ مہینوں سے خالی ہے ۔اورنگ آباد ایم وی آئی یہاں چارج میں ہیں ۔ سمینار میں اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے مشہور آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر فراست حسین نے نئے ترمیم شدہ قانون کو عام عوام کے مخالف قرارتے ہوئے کہاکہ حکومت کو اس غور کرناچاہئے ۔ساتھ ہی اب محکمہ سمیت تنظیموں کو عوامی سطح پر بیداری لانے کے لئے پروگرام کومنعقد کراناچاہئے ۔خاص طورسے نوجوانوں کے درمیان قانون کے تحت گاڑیوں کوچلانے اور اسکی مکمل تفصیل معلومات فراہم کرنے کے لئے بیداری مہم چلائی جائے ۔عمیر احمد خان عرف ٹکا رکن ضلع پارشد گیا نے کہاکہ اس نئے قانون کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور اسکی جانچ کرنے والوں کی ناجائز کمائی کاذریعہ بنایاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آخر اوور لوڈنگ، بغیر کاغذات کی گاڑیوں کو پاس کرانے کولیکر مافیاوں پر تو گاہے بگاہے کاروائی ہوجاتی ہے لیکن ان گاڑیوں کو پاس کرانے والاپولیس سپاہی سے لیکر اسکا افسر یامحکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران جنکی بھی غیرقانونی ڈھنگ سے گاڑیوں کو پاس کرانے میں شمولیت ہوتی ہے ان پر کاروائی کیوں نہیں ہوتی ہے ؟۔ سیمینار میں موٹر وہیکلز انسپکٹر سے لائسنس بنانے کی کاروائی کو آسان کرتے ہوئے کم ازکم ڈیویزن سطح پر اسکے بنانے کے انتظامات ہوں ۔نوجوانوں کے درمیان نئے قانون کی جانکاری اور اسپر عمل درآمد کے لئے بیداری مہم چلانے ،سڑک پر بجلی کے کھمبوں سمیت مختلف مطالبات کئے گئے ۔اس موقع پر موٹر وہیکلز انسپکٹر کے کے پاٹھک نے مقررین اور سامعین کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ انکے دائرہ اختیارات میں آتے ہیں اسے وہ فوری طورسے پورا کریں گے ۔جوانکے دائرہ اختیارات میں نہیں ہیں اسکے متعلق وہ اپنے محکمہ سمیت ضلع کے اعلی حکام کو جانکاری فراہم کرائیں گے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ نئے قانون کے تحت جرمانہ کی رقم بڑھائی گئی ہے اس سے گھبرانے کی ضرورت کیا ہے ؟ اگر ہم ہیلمیٹ پہنیں گے ، سیٹ بیلٹ باندھیں ، گاڑیوں کے کاغذات کودرست رکھیں ، ٹرافیک قوانین کے مطابق گاڑیاں چلائیں گے تو فائدہ ہمارا ہی ہوگا اور جوقوانین ہیں اس پر ہم عمل کرینگے تو جرمانہ کیوں وصولا جائیگا ، انہوں نے کہاکہ ہیلمیٹ اسلئے نہ پہنیں کہ جرمانہ وصولا جائیگا ، بلکہ اسلئے کہ ہماری جان بچے گی اور اس سے ہمارافائدہ ہوگا ۔Conclusion:واضح ہوکہ اتوار کو گیاکالج میں یواپریاس کے زیراہتمام سمینار کااہتمام یواپریاس کے صدر کوشلیندر کمار کی صدارت میں ہوا ۔اسکی نظامت پرویزعالم نے بحسن خوبی انجام دیا ۔ جس میں کیلاش پرساد ، عمیرخان ، ستیش کمار ، موتی کریمی ، پرویزعالم ، شمیم الحق ، لالجی پرساد ، نفاست کریمی ، وسیم نئیر ، شمشیرخان ،مرغوب اثر فاطمی ، ذیشان افریدی وغیرہ نے خطاب کیا
Last Updated : Oct 1, 2019, 3:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.