ETV Bharat / city

گیا: لاک ڈاؤن میں پاورلوم کے بنے ماسک و گمچھے میں اضافہ - پاورلوم کے بنے ماسک وگمچھے میں اضافہ

عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں انسانوں کو گھروں میں قید رہنے پرمجبور کیا وہیں اس وبا نے کاروبار اور معیشیت پر بھی گہرا اثر چھوڑا ہے۔

لاک ڈاؤن میں پاورلوم کے بنے ماسک وگمچھے میں اضافہ
لاک ڈاؤن میں پاورلوم کے بنے ماسک وگمچھے میں اضافہ
author img

By

Published : Jun 5, 2020, 4:38 PM IST

Updated : Jun 5, 2020, 6:59 PM IST

لاک ڈاؤن کے ختم ہونے اور ان لاک ون میں کارخانوں کے کھلنے کے بعد بھی لاک ڈاون کا گہرا اثر دکھ رہا ہے، تاہم گیا میں پاورلوم کے لئے مشہور پٹواٹولی میں تجارت کے حالات سازگار نہ ہونے کے باوجود آج کل ماسک اور گمچھا بنانے کا کام زوروں پرہے۔

گیا: لاک ڈاؤن میں پاورلوم کے بنے ماسک وگمچھے میں اضافہ

بے روزگاروں کو ماسک بنانے اور فروخت کرنے کے طور پر روزگار ملا ہے۔پٹواٹولی پاور لوم سے روزانہ دس سے بارہ ہزار میٹر سوتی کپڑے، دس ہزار گمچھے اور ہزاروں عدد ماسک کی کھپت ہورہی ہے ۔یہاں سے تیار شدہ سوتی کپڑے کامطالبہ ملکی سطح پر بڑھا ہے۔

بہار حکومت نے گھر سے باہر ماسک لگاکرنکلنا لازمی قراردیا ہے، حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ماسک یا گمچھا سے منھ ڈھکا ہونا ضروری ہے۔

ریاستی حکومت نے ماسک کی کالابازاری کوروکنے اور روزگار فراہم کرنے کے ساتھ کم قیمتوں پرماسک دستیاب کرانے کی غرض سے کھادی کے کپڑے کے ماسک بنانے پرزوردیا ہے۔

حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر ماسک بنانے کے لئے جیویکا کی دیدیوں کو ذمے داری سونپی گئی ہے، حالانکہ حکومت کی ہدایت کے مطابق کھادی صنعت کے کپڑوں کا ہی ماسک بنانے ہیں۔

تاہم لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک ون میں بھی باہر سے آنے والے کھادی کے کپڑے بازاروں میں نہیں پہنچ پارہے ہیں جسکی وجہ سے جیویکا نے پٹواٹولی ٹکسٹائل میں تیار سوتی کپڑوں کااستعمال ماسک بنانے میں کیا ہے۔

پٹواٹولی میں تیار کئے جانے والے سوتی کپڑے کی عمدہ کوائلٹی کے سبب بہار سمیت دوسری ریاستوں میں بھی ماسک بنانے کے لئے یہاں کے کپڑے کامطالبہ بڑھا ہے۔

تاہم ٹرانسپورٹ کی خدمات پوری طرح بحال نہ ہونے کی وجہ سے بہار کے علاوہ دوسری ریاستوں میں سپلائی کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

ساتھ ہی کورونا سے بچاؤ کے لئے یہاں تیار ہونے والے گمچھے کا بھی مطالبہ بڑھا ہے۔ پٹواٹولی کے کئی ٹکسٹائل صنعت کاروں نے بھی ماسک بنانے کا کام شروع کیا ہے۔

پانچ سے آٹھ روپے فی قیمت میں ماسک یہاں سے تھوک میں فروخت ہورہے ہیں ، اوسطا ایک صنعت کار 35 ہزارروپے کا یومیہ ماسک فروخت کررہے ہیں۔ ماسک کپڑا 58 روپے فی میٹر فروخت ہورہے ہیں جبکہ ایک گمچھے کی قیمت 35 روپے ہے، لاکھوں گمچھے اور ماسک کاروباریوں نے پٹواٹولی کے صنعت کاروں کو لاک ڈاؤن کے اثرات سے ابھرنے کاموقع فراہم کیا ہے۔

پٹواٹولی میں کپڑا تیار کرکے ماسک بنانے والے پارس ناتھ بتاتے ہیں کہ یہاں کاتیار کیاہوا کپڑا ملائم وآرام دہ ہے، کارخانہ کی حالت ٹھیک نہیں ہے، یہاں کی صنعت کے کپڑے لاک ڈاؤن کی وجہ سے باہر جانہیں پارہے ہیں۔

کارخانے بند تھے، ایسی صورتحال میں کاروباریوں کو مزید نقصان پہنچاہے تاہم ماسک کی کھپت نے نقصانات کو کم کیا ہے۔

بنکر سماج کے صدر پریم نارائن پٹوا کہتے ہیں کہ لاک ڈاون کے بعد ان کے پاور لوم کو کھولنے کی اجازت ملی تاہم کارخانوں کے کھلنے کے باوجود بھی حالات بہتر نہیں تھے، لیکن گمچھے و ماسک کے کپڑے کے مطالبے نے کام میں تیزی لادیاہے۔

یومیہ بارہ ہزار میٹر تھان کا کپڑا فروخت ہورہاہے، ضلع کے ہرپنچایت کے مکھیا کی طرف سے ماسک تقسیم کرنے کے لئے منگوایا جارہا ہے، گمچھے کی کھپت میں اچانک سے تیزی آئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ' گمچھا اور ماسک کے کاروبار نے صنعت کاروں کو لاک ڈاؤن کے اثرات سے ابھرنے کاموقع فراہم کیا ہے کلکٹریٹ کے سامنے ماسک فروخت کر رہے ہیں۔

راجو پرساد نے بتایاکہ وہ کپڑے فروخت کرتے تھے تاہم لاک ڈاؤن کے درمیان کاروبار ختم ہونے کی وجہ سے وہ پریشان تھے تبھی انہوں نے ماسک فروخت کرنے کافیصلہ لیا۔روزانہ ڈیڑھ سو سے دوسو روپے کاماسک فروخت ہوجاتاہے۔

لاک ڈاؤن کے ختم ہونے اور ان لاک ون میں کارخانوں کے کھلنے کے بعد بھی لاک ڈاون کا گہرا اثر دکھ رہا ہے، تاہم گیا میں پاورلوم کے لئے مشہور پٹواٹولی میں تجارت کے حالات سازگار نہ ہونے کے باوجود آج کل ماسک اور گمچھا بنانے کا کام زوروں پرہے۔

گیا: لاک ڈاؤن میں پاورلوم کے بنے ماسک وگمچھے میں اضافہ

بے روزگاروں کو ماسک بنانے اور فروخت کرنے کے طور پر روزگار ملا ہے۔پٹواٹولی پاور لوم سے روزانہ دس سے بارہ ہزار میٹر سوتی کپڑے، دس ہزار گمچھے اور ہزاروں عدد ماسک کی کھپت ہورہی ہے ۔یہاں سے تیار شدہ سوتی کپڑے کامطالبہ ملکی سطح پر بڑھا ہے۔

بہار حکومت نے گھر سے باہر ماسک لگاکرنکلنا لازمی قراردیا ہے، حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ماسک یا گمچھا سے منھ ڈھکا ہونا ضروری ہے۔

ریاستی حکومت نے ماسک کی کالابازاری کوروکنے اور روزگار فراہم کرنے کے ساتھ کم قیمتوں پرماسک دستیاب کرانے کی غرض سے کھادی کے کپڑے کے ماسک بنانے پرزوردیا ہے۔

حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر ماسک بنانے کے لئے جیویکا کی دیدیوں کو ذمے داری سونپی گئی ہے، حالانکہ حکومت کی ہدایت کے مطابق کھادی صنعت کے کپڑوں کا ہی ماسک بنانے ہیں۔

تاہم لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک ون میں بھی باہر سے آنے والے کھادی کے کپڑے بازاروں میں نہیں پہنچ پارہے ہیں جسکی وجہ سے جیویکا نے پٹواٹولی ٹکسٹائل میں تیار سوتی کپڑوں کااستعمال ماسک بنانے میں کیا ہے۔

پٹواٹولی میں تیار کئے جانے والے سوتی کپڑے کی عمدہ کوائلٹی کے سبب بہار سمیت دوسری ریاستوں میں بھی ماسک بنانے کے لئے یہاں کے کپڑے کامطالبہ بڑھا ہے۔

تاہم ٹرانسپورٹ کی خدمات پوری طرح بحال نہ ہونے کی وجہ سے بہار کے علاوہ دوسری ریاستوں میں سپلائی کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

ساتھ ہی کورونا سے بچاؤ کے لئے یہاں تیار ہونے والے گمچھے کا بھی مطالبہ بڑھا ہے۔ پٹواٹولی کے کئی ٹکسٹائل صنعت کاروں نے بھی ماسک بنانے کا کام شروع کیا ہے۔

پانچ سے آٹھ روپے فی قیمت میں ماسک یہاں سے تھوک میں فروخت ہورہے ہیں ، اوسطا ایک صنعت کار 35 ہزارروپے کا یومیہ ماسک فروخت کررہے ہیں۔ ماسک کپڑا 58 روپے فی میٹر فروخت ہورہے ہیں جبکہ ایک گمچھے کی قیمت 35 روپے ہے، لاکھوں گمچھے اور ماسک کاروباریوں نے پٹواٹولی کے صنعت کاروں کو لاک ڈاؤن کے اثرات سے ابھرنے کاموقع فراہم کیا ہے۔

پٹواٹولی میں کپڑا تیار کرکے ماسک بنانے والے پارس ناتھ بتاتے ہیں کہ یہاں کاتیار کیاہوا کپڑا ملائم وآرام دہ ہے، کارخانہ کی حالت ٹھیک نہیں ہے، یہاں کی صنعت کے کپڑے لاک ڈاؤن کی وجہ سے باہر جانہیں پارہے ہیں۔

کارخانے بند تھے، ایسی صورتحال میں کاروباریوں کو مزید نقصان پہنچاہے تاہم ماسک کی کھپت نے نقصانات کو کم کیا ہے۔

بنکر سماج کے صدر پریم نارائن پٹوا کہتے ہیں کہ لاک ڈاون کے بعد ان کے پاور لوم کو کھولنے کی اجازت ملی تاہم کارخانوں کے کھلنے کے باوجود بھی حالات بہتر نہیں تھے، لیکن گمچھے و ماسک کے کپڑے کے مطالبے نے کام میں تیزی لادیاہے۔

یومیہ بارہ ہزار میٹر تھان کا کپڑا فروخت ہورہاہے، ضلع کے ہرپنچایت کے مکھیا کی طرف سے ماسک تقسیم کرنے کے لئے منگوایا جارہا ہے، گمچھے کی کھپت میں اچانک سے تیزی آئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ' گمچھا اور ماسک کے کاروبار نے صنعت کاروں کو لاک ڈاؤن کے اثرات سے ابھرنے کاموقع فراہم کیا ہے کلکٹریٹ کے سامنے ماسک فروخت کر رہے ہیں۔

راجو پرساد نے بتایاکہ وہ کپڑے فروخت کرتے تھے تاہم لاک ڈاؤن کے درمیان کاروبار ختم ہونے کی وجہ سے وہ پریشان تھے تبھی انہوں نے ماسک فروخت کرنے کافیصلہ لیا۔روزانہ ڈیڑھ سو سے دوسو روپے کاماسک فروخت ہوجاتاہے۔

Last Updated : Jun 5, 2020, 6:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.