ضلع گیا کا ٹاؤن اسمبلی حلقہ سے کیشو پرساد پہلے ایم ایل اے بننے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن ضلع گیا اور خاص طور سے شہر گیا آر ایس ایس کا مضبوط گڑھ ہونے کی وجہ سے جلد ہی اس نشست پر کانگریس کا اثر و رسوخ گرنا شروع ہوا۔ سنہ 1957 میں لطیف الرحمن کے بعد 1962 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے شیام چرن اس نشست سے جیت حاصل کی تھی ۔ 1967 اور 1969 میں گوپال مشرا نے جن سنگھ پارٹی سے اس نشست پر قبضہ کیا تھا۔ اس وقت جن سنگھ کی ملک میں صرف چند سیٹیں ہی ہوتی تھیں جس میں ایک گیا شہری حلقہ بھی شامل تھا ۔
1972 میں کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر یوگل کشور پرساد نے اس وقت کے ایم ایل اے اور جن سنگھ کے امیدوار گوپال مشرا کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ 1977 کے انتخابات میں جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے سشیل سہائے نے جے پی تحریک کے بعد ہونے والے انتخابات میں کانگریس کے ایم ایل اے یوگل پرساد کو شکست دی تھی۔ کانگریس کے جئے کمار پالت 1980 سے 90 کے دوران لگاتار 10 سال یہاں کے رکن اسمبلی رہے۔ اسی بیچ بی جے پی کے ایک رکن و 1977 میں جے پی کی تحریک میں حصہ لینے والے پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے پریم کمار کو ، 1990 میں یہاں سے ٹکٹ دیا گیا تھا اور اس انتخاب میں انہوں نے سی پی آئی کے لیڈر شکیل احمد خان کو شکست دی ۔
پریم کمار بی نے جے پی کی ٹکٹ سے 1990 کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 7 اسمبلی انتخابات میں جیت درج کی ہے ۔پریم کمار نے مسلسل 30 سال سے اس حلقے میں ایم ایل اے بنکر تاریخ رقم کی ہے۔ سی پی آئی اور کانگریس امیدوار یہاں سے قسمت آزمائی کر چکے ہیں لیکن انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اس میں سی پی آئی مسعود منظر، جلا الدین انصاری وغیرہ کا نام بھی شامل ہے، کئی اسمبلی انتخاب میں مسلم امیدوار یہاں سے دوسری پوزیشن پر رہے ہیں۔
اسمبلی انتخابات 2015 میں بی جے پی کے پریم کمار کو 66891 ووٹ ملے جبکہ دوسرے نمبر پر کانگریس کے پریہ رنجن ڈمپل کو 44102 ووٹ حاصل ہوا تھا۔ پریم کمار ابھی موجودہ وقت حکومت میں محکمہ زراعت کے علاوہ کئی وزرات کی ذمے داری اٹھا رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو نے ابھی تک اس نشست سے مقابلہ نہیں کیا ہے۔ رواں اسمبلی انتخاب میں بھی پریم کمار کاامیدوار ہونا یقینی ہے لیکن مہاگٹھ بندھن کی طرف سے ابھی امیدوار اور پارٹی کافیصلہ نہیں ہوا ہے کہ یہاں سے کون انتخاب لڑیگا۔