دیوالی کے موقع پر ضلع گیا کے محکمہ فائر بریگیڈ اور محکمہ ہیلتھ کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے گیا میں دیوالی کی رات آگ لگنے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے جس کے سبب انتظامیہ اس برس پہلے سے ہی متحرک ہوگیا ہے۔
فائر ڈپارٹمینٹ کی ٹیمیں دیوالی کے اگلے دن تک ضلع میں خصوصی چوکسی پر ہیں، تاکہ تہوار کی خوشیوں پر کہیں بھی خلل واقع نہ ہو۔
اس ضمن میں محکمہ فائر بریگیڈ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا دعوی کیا ہے۔ اہلکاروں کی چھٹی منسوخ کر کے الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے حالانکہ شہر گیا میں بھی بہار ریاستی آلودگی کنٹرول کونسل کی ہدایت پر پٹاخے جلانے اور اس کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ وہیں انوگرہ نارائن ہسپتال میں بھی اضافی طور پر انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سے پٹاخے کی کئی دکانوں کو سیل بھی کیا گیا ہے، تاہم شہر گیا کے علاوہ ضلع کے دوسرے مقامات پر گرین پٹاخے جلانے کی اجازت دی گئی ہے۔
پٹاخے کی فروخت کو روکنے کے لیے صدر سب ڈیوژنل مجسٹریٹ کی قیادت میں مجسٹریٹ اور پولیس کی تعیناتی بھی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود تہوار کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے پیشگی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ضلع گیا فائر انسپکٹر اربند کمار نے کہا کہ ضلع میں کل 28 چھوٹی وبڑی گاڑیاں ہیں، جسے سبھی سب ڈیویزن میں تعینات کردیا گیا ہےکسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کی گئی ہے اس کے لیے گزشتہ دو دنوں تک ماک ڈرل بھی کیا گیا تھا، تاکہ آگ لگنے کے بعد حالات کو قابو کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہو۔
ہیڈ کوارٹر کی ہدایت پر 1 نومبر سے 12 نومبر تک سبھی فائر اہلکاروں کی چھٹی منسوخ کر دی گئی ہے چوبیس گھنٹے فائر بریگیڈ کی ٹیم متحرک رہے گی، شہر کی کشادہ جگہوں پر گاڑیاں موجود رہیں گی۔
مزید پڑھیں: گیا: دیوالی کے موقع پر پٹاخے کی بِکری پر روک
واضح رہے کہ شہر گیا میں سنہ 2020 میں دیوالی کے موقع پر آگ لگنے کے دو واقعات پیش آئے تھے، جبکہ پورے ضلع میں اسکی تعداد چھ تھی۔ اسی طرح سنہ 2019 میں دیوالی کی رات شہر گیا میں تین جگہوں پر آگ لگی تھی، جس کی زدمیں آنے سے ایک الیکٹرانک کی دکان بری طرح تباہ ہوگئی تھی۔لاکھوں روپے مالیت کے سامان خاکستر ہوئے تھے۔ وہیں انوگرہ نارائن ہسپتال میں بھی آگ سے جلنے والوں کے لیے اضافی طور پر انتظامات کیے گئے ہیں۔ انوگرہ نارائن ہسپتال میں باضابطہ اس کا ایک وارڈ پہلے سے ہے تیار رکھا گیا ہے۔