گیا گاندھی میدان میں واقع ہری ہر سپرامنیم اسٹیڈیم میں اس موقع پر روڈ سیفٹی کو لیکر ضلع ٹرانسپورٹ افسر جناردھن کمار نے موجود شرکا کو حلف دلایا کہ وہ موٹر وہیکل ایکٹ پر عملدرآمد ہون گے اور اپنی زندگی سمیت سڑک پر چلنے والوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ روڈ سیفٹی کو لیکر ضلع بھر میں بیداری کی غرض سے رتھ اور موٹر سائیکل ریلی کو ایم پی اور افسران نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
اس موقع پر ایم پی وجے کمار مانجھی نے کہا کہ' سڑکوں پر حادثات سے بچاؤ کے لیے ٹریفک اصولوں پر عمل درآمد انتہائی ضروری ہے، تیز رفتاری سے اجتناب کریں اور دوران ڈرائیونگ موبائل فون کا استعمال ہرگز نہ کریں، کم عمر افراد کو ڈرائیونگ نہ کرنے دی جائے اور موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کا لازمی استعمال کریں۔ اسی طرح ٹریفک سنگلز کی پابندی کی جائے اور دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ کا استعمال بھی لازمی طور سے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصولوں پر عملدرآمد سے نہ صرف آپ کی بلکہ دوسروں کی زندگیاں بھی محفوظ رہ سکتی ہیں۔'
انہوں نے متعلقہ محکمہ سمیت پولیس کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی موٹر وہیکل ایکٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے جائیں ان کے خلاف کاروائی ہو۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو سائیڈ سے رشوت لے کر نہ چھوڑا جائے بلکہ جرمانہ کی رقم لے کر رسید دیں۔ حکومت سڑک سیفٹی کو لے کر حساس ہے۔ انہوں نے بیداری مہم پر کہا کہ صرف خانہ پرتی نہیں کی جائے گی بلکہ ہر بڑی جگہوں پر پہنچنے کی کوشش ہو'۔
ڈی ٹی او جناردھن کمار نے کہا کہ' ایک ماہ تک چلنے والی مہم کے دوران سڑک حادثات میں کمی لانے کے لیے ضلع بھر میں عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی۔ 18 جنوری سے شروع ہو کر مہینے بھر چلنے والے روڈ سیفٹی مہم سے اسکولوں کالجوں اور تعلیمی اداروں میں طلبہ کو سڑک سے متعلق معلومات دینے کے لیے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔ سڑک پر چلنے کے طریقوں کی معلومات فراہم کر بیدار کیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ اس مدت میں ضلع بھر میں سڑک سیفٹی سے متعلق پمفلٹ، نعرے، بینر وغیرہ کے ذریعے بھی مہم چلائی جائے گی جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ، پی ڈبلیو ڈی، پولیس، ڈاکٹر، تعلیمی اداروں وغیرہ کے افراد شامل رہیں گے۔
گاندھی میدان میں افتتاحی تقریب میں 'یوا پریاس' کے صدر کوشلندر کمار نے تقریب کی نظامت کی جبکہ اس موقع پر ٹریفک ڈی ایس پی کے علاوہ پرویز عالم، وسیم انصاری، شمیم الحق، پروفیسراشرف، شمشیر خان، فیاض خان وغیرہ کے علاوہ اسکولوں و کالجوں اور این سی سی کے طلباء موجود تھے۔