بہار کے ضلع گیا میں واقع بنیاد گنج تھانہ حلقہ کے پٹھان ٹولی سے پیر کو گرفتارمبینہ شدت پسند اعجاز کی بیوی نے اپنے شوہر کوبے قصور بتایا۔ اعجاز کی بیوی کے مطابق اس کا شوہر پھیری کرکے کپڑا فروخت کرتا تھا اور اسی سے ان لوگوں کا گزارا ہوتا تھا۔
اس کے مطابق پیر کی صبح پولیس اس کے گھر آئی اور اعجاز کو گرفتار کرکے چلی گئی۔ اس نے کہا کہ وہ پولیس والوں سے گہار لگاتی رہی کہ اس کا شوہر شدت پسند نہیں ہے، لیکن کسی نے اس کی نہیں سنی۔ اس نے بتایا کہ ایک لیپ ٹاپ ، کئی موبائل فون اور کاغذات پولیس اپنے ساتھ لے گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اعجاز کے متعلق زیادہ کچھ نہیں جانتے ہیں، روزانہ وہ پھیری کے لئے نکلتے ہوئے دیکھتے تھے ، اس کا بیک گراونڈ کیا ہے اس کے متعلق کسی کومعلومات نہیں ہے۔
اس واقعہ کے بعد گاوں میں خوف کاماحول ہے، کیمرے پر بولنے سے لوگ پرہیز کررہے ہیں۔ مقامی افراد کو خوف ہے کہ کہیں پولیس ان کو بھی نشانہ نا بنالے۔
مقامی پولیس بولنے سے کررہی گریز
اس معاملے میں مقامی پولیس چپی سادھے ہوئے ہے، پولیس مزید جانکاری دینے سے بچ رہی ہے۔ واضح ہوکہ پیر کی صبح ممنوعہ شدت پسند بنگلہ دیشی تنظیم جماعت المجاہدین کے مبینہ شدت پسند کو کولکاتا کی ''اے ٹی ایس'' نے مقامی پولیس کے تعاون سے گرفتار کیا تھا، مبینہ شدت پسند کی گرفتاری سے قبل پولیس نے اس کے گھر کی پوری طرح سے ریکی کیا تھا اس کے بعد گرفتاری کوانجام دیا۔