اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وقت میں مسلمانوں کا صبر وتحمل و قوت برداشت قابل تعریف ہے کیونکہ آج کل سماج دشمن عناصر تہواروں کے پنڈالوں سے بھی زہر اگل رہے ہیں، جہاں ہندو راشٹر اور مسلمانوں کی جذبات کو مجروح کرنے والے نعرے لگائے جاتے ہیں جس کے باوجود مسلمان صبر وتحمل کا مظاہر کررہے ہیں، یہ قابل تعریف ہے'۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز ریاست بہار کے گیا میں درگاپوجا کے بعد مورتی وسرجن کے جلوس میں کچھ سماج دشمن عناصر نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا خراب کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان کی خبر موصول تو نہیں ہوئی لیکں کئی دکانوں اور ایک مسجد کو نظر آتش کیے جانے کی خبر موصول ہوئی۔ جس کے بعد کئی علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا۔
علی انور انصاری نے کہا کہ 'انہوں نے اس معاملے پر ڈی جی پی اور جہاں آباد اور گیا کے ڈی ایم سے حالات کا جائزہ لیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' کچھ سماج دشمن اپنی فرقہ وارانہ صلاحیت کو آزماتے ہیں اور سماج میں ایسی افواہیں پھیلاتے رہتے ہیں اور سماج میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں'۔
فرقہ پرستوں کی جانب سے ایک صحافی کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔