ETV Bharat / city

گیا: دارالقضاء، افتاء کا قیام عمل میں آیا - مفکرملت حضرت علامہ سید اقبال حسنی برکاتی

مسلمانوں کے شرعی مسائل کے حل کے لئے مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار کی جانب سے چلائی گئی مہم کے تحت شہر گیا میں بھی دارالقضا و الافتاء کا قیام عمل میں آیا۔

Darul Qaza Established in Gaya
گیا: دارالقضاء والافتاء کا قیام عمل میں آیا
author img

By

Published : Oct 5, 2020, 7:56 PM IST

مفکرملت حضرت علامہ سید اقبال حسنی برکاتی قبلہ علیہ الرحمہ نے کبھی خواب دیکھا تھا کہ مرکزی ادارۂ شرعیہ کے تحت ایک شاخ شہر گیا میں بھی ہو جس کے لئے حضرت سید صاحب قبلہ علیہ الرحمہ نے پورا خاکہ بھی تیار کر لیا تھا اور آج ان کی رحلت کے بعد مگدھ کے سنٹر شہر گیا میں ان کے خواب کی تعمیر مکمل ہوئی۔

گیا: دارالقضاء، افتاء کا قیام عمل میں آیا

شہر گیا میں مرکزی ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام دارالقضاء والافتاء گیا کام قیام عمل میں آچکاہے۔اس تعلق سے پیر کے روز کو باضابطہ جلسہ کا اہتمام ہوا, مولانامفتی مظفر حسین مصباحی رضوی کو قاضی و صدر مفتی کی دستار علماء کرام ومشائخ عظام اور مفتیان کرام کے ہاتھوں باندھی گئی۔

اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مفتی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار ڈاکٹر امجد رضا امجد صاحب قبلہ نے فرمایا کہ شہر گیا مذہبی اعتبار سے جانا پہچانا جاتا ہے کوئی شہر علماء سے خالی ہوتا ہے لیکن یہ شہر علماء کی وجہ سے جانا جاتا ہے ایسے موقع سے حضرت علامہ سید اقبال احمد حسنی صاحب قبلہ کا یاد آنا یہ فطرت کا تقاضہ ہے کیونکہ انہوں نے دارالقضا کا جو خواب دیکھا تھا وہ آج شرمندۂ تعبیر ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر امجد رضا نے مزید کہاکہ' ادارۂ شرعیہ کی بنیاد جس مقصد کے تحت رکھی گئی تھی وہ اپنے مقصد میں کامیابی کے ساتھ جاری و ساری ہے اور صوبۂ بہار کے ہر ضلع میں اسکی شاخ کھولی جا رہی ہے اور بلاک سطح پر ہمیں پہنچنے کی ضرورت ہے دارالقضا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وقت کی اہم ضرورت کو سمجھتے ہوئے دارالقضا کا قائم ہونا نہایت ضروری ہے۔حضرت مفتی حسن رضا مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئیے کہ آپ کا کوئی بھی مسلہ ہو آپ دارالقضا میں لائیں۔ کورٹ کچہری میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں چاہئے کہ ہم دارالقضا کو فسخ نکاح اور طلاق کے لئے مختص نہ کریں آپ کے پاس کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس کا حل قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔

مزید انہوں نے فرمایا کہ ظالم و فاسق و فاجر کو کبھی بھی قاضی نہ بنایا جائے۔ دنیا دار قاضی دنیا میں مال تو کما لےگا مگر کل میدان محشر میں اس کا حساب بہت سخت ہوگا اور اسے جہنم نصیب ہوگا۔

اس موقع سے امین شریعت مرکزی ادارہ شرعیہ حضرت علامہ مفتی عبد المنان کلیمی نے شرعی عدالتوں کی افادیت کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ عوام کے سامنے پیش کیا اور فرمایا کہ یہ سرمایہ ہمیں ہمارے اسلاف نے دیا ہے جس کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

دنیاوی عدالتیں اور شرعی عدالتوں کے قاضیان کا واضح فرق بتایا کہ' دنیا کے قاضیان جاہ و حشم اور سامنے والے کے مرتبے دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں جبکہ شرعی عدالتوں کے قاضیان وہ اللہ و رسول کو حاضر و ناظر جان کر فیصلہ کرتے ہیں یہاں سامنے والا کوئی بھی ہو اسکے جاہ و جلال سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے

مزید پڑھیں:

جھارکھنڈ کے اقلیتی بہبود کے وزیر حاجی حسین انصاری کا انتقال


اس موقع سے حضرت علامہ مفتی محمد مظفر حسین صاحب قبلہ کے سر مگدھ ادارۂ شرعیہ کے دارالقضا والافتاء کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔اس موقع پر خانقاہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر گیا کے سجادہ نشیں حضرت علامہ مولانا سید صباح الدین منعمی، مولاناڈاکٹر ذاکر حسین رضوی، مولانا تبارک حسین رضوی، مولانا سید عفان جامی، مولاناعارف، مولناشبیر اشرفی وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد گیا اورمگدھ کے علماء، ائمہ مساجد وغیرہ موجودتھے۔

مفکرملت حضرت علامہ سید اقبال حسنی برکاتی قبلہ علیہ الرحمہ نے کبھی خواب دیکھا تھا کہ مرکزی ادارۂ شرعیہ کے تحت ایک شاخ شہر گیا میں بھی ہو جس کے لئے حضرت سید صاحب قبلہ علیہ الرحمہ نے پورا خاکہ بھی تیار کر لیا تھا اور آج ان کی رحلت کے بعد مگدھ کے سنٹر شہر گیا میں ان کے خواب کی تعمیر مکمل ہوئی۔

گیا: دارالقضاء، افتاء کا قیام عمل میں آیا

شہر گیا میں مرکزی ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام دارالقضاء والافتاء گیا کام قیام عمل میں آچکاہے۔اس تعلق سے پیر کے روز کو باضابطہ جلسہ کا اہتمام ہوا, مولانامفتی مظفر حسین مصباحی رضوی کو قاضی و صدر مفتی کی دستار علماء کرام ومشائخ عظام اور مفتیان کرام کے ہاتھوں باندھی گئی۔

اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مفتی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار ڈاکٹر امجد رضا امجد صاحب قبلہ نے فرمایا کہ شہر گیا مذہبی اعتبار سے جانا پہچانا جاتا ہے کوئی شہر علماء سے خالی ہوتا ہے لیکن یہ شہر علماء کی وجہ سے جانا جاتا ہے ایسے موقع سے حضرت علامہ سید اقبال احمد حسنی صاحب قبلہ کا یاد آنا یہ فطرت کا تقاضہ ہے کیونکہ انہوں نے دارالقضا کا جو خواب دیکھا تھا وہ آج شرمندۂ تعبیر ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر امجد رضا نے مزید کہاکہ' ادارۂ شرعیہ کی بنیاد جس مقصد کے تحت رکھی گئی تھی وہ اپنے مقصد میں کامیابی کے ساتھ جاری و ساری ہے اور صوبۂ بہار کے ہر ضلع میں اسکی شاخ کھولی جا رہی ہے اور بلاک سطح پر ہمیں پہنچنے کی ضرورت ہے دارالقضا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وقت کی اہم ضرورت کو سمجھتے ہوئے دارالقضا کا قائم ہونا نہایت ضروری ہے۔حضرت مفتی حسن رضا مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئیے کہ آپ کا کوئی بھی مسلہ ہو آپ دارالقضا میں لائیں۔ کورٹ کچہری میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں چاہئے کہ ہم دارالقضا کو فسخ نکاح اور طلاق کے لئے مختص نہ کریں آپ کے پاس کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس کا حل قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔

مزید انہوں نے فرمایا کہ ظالم و فاسق و فاجر کو کبھی بھی قاضی نہ بنایا جائے۔ دنیا دار قاضی دنیا میں مال تو کما لےگا مگر کل میدان محشر میں اس کا حساب بہت سخت ہوگا اور اسے جہنم نصیب ہوگا۔

اس موقع سے امین شریعت مرکزی ادارہ شرعیہ حضرت علامہ مفتی عبد المنان کلیمی نے شرعی عدالتوں کی افادیت کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ عوام کے سامنے پیش کیا اور فرمایا کہ یہ سرمایہ ہمیں ہمارے اسلاف نے دیا ہے جس کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

دنیاوی عدالتیں اور شرعی عدالتوں کے قاضیان کا واضح فرق بتایا کہ' دنیا کے قاضیان جاہ و حشم اور سامنے والے کے مرتبے دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں جبکہ شرعی عدالتوں کے قاضیان وہ اللہ و رسول کو حاضر و ناظر جان کر فیصلہ کرتے ہیں یہاں سامنے والا کوئی بھی ہو اسکے جاہ و جلال سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے

مزید پڑھیں:

جھارکھنڈ کے اقلیتی بہبود کے وزیر حاجی حسین انصاری کا انتقال


اس موقع سے حضرت علامہ مفتی محمد مظفر حسین صاحب قبلہ کے سر مگدھ ادارۂ شرعیہ کے دارالقضا والافتاء کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔اس موقع پر خانقاہ منعمیہ ابوالعلائیہ رام ساگر گیا کے سجادہ نشیں حضرت علامہ مولانا سید صباح الدین منعمی، مولاناڈاکٹر ذاکر حسین رضوی، مولانا تبارک حسین رضوی، مولانا سید عفان جامی، مولاناعارف، مولناشبیر اشرفی وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد گیا اورمگدھ کے علماء، ائمہ مساجد وغیرہ موجودتھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.