ETV Bharat / city

گیا: متوفی امرجیت کے کنبہ کواب تک انصاف نہیں ملا

author img

By

Published : Jul 8, 2020, 10:22 AM IST

ضلع گیا کے رہائشی امرجیت کی 12 اکتوبر 2018 کو گجرات کے سورت میں موت ہوگئی تھی۔ امرجیت کی موت کو سورت پولیس سڑک حادثہ بتاتی ہے جبکہ اس کا کنبہ اسے قتل سمجھتا ہے۔ واقعے کے وقت حزب اختلاف نے بہار میں زبردست طریقے سے ہنگامہ کرتے ہوئے اسے ایجنڈہ بنا دیا تھا اور ریاست سمیت پورے ملک سے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

Amarjit has not yet received justice
امرجیت کو اب تک انصاف نہیں ملا

امرجیت ضلع گیا کے کونچ تھانہ علاقہ کے تحت کوڈیا گاؤں کا رہائشی تھا، وہ سورت کے ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ اکتوبر 2018 میں گجرات میں ہندی بولنے والوں پر ہوئے حملے میں امرجیت کی مشکوک موت ہوئی تھی۔ امرجیت کے والد کو اب بھی انصاف کا انتظار ہے۔

ویڈیو

بی ایس ایف میں میجر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے متوفی امرجیت کے والد راجدیو سنگھ نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وہ سورت گئے تھے۔ لاش کو دیکھ کر یہ نہیں لگ رہا تھا کہ موت کسی سڑک حادثے میں ہوئی ہے۔ اس کے جسم پر مارپیٹ کے نشان لگے تھے۔ سر کا پچھلا حصہ بری طرح سے زخمی ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں انتظامیہ سے بات کی گئی لیکن ان کی طرف سے کوئی تعاون حاصل نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھا اور اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن وہاں سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔ اس وقت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو بھی ایک خط لکھا گیا تھا۔ وہاں سے جواب موصول ہوا کہ کرائم برانچ اس معاملے کی چھان بین کرے گی لیکن دو سال گزرنے کے بعد اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وکیلوں کو مالی مدد کے لئے سپریم کورٹ سے بی سی آئی کی فریاد

رکن پارلیمان نے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔ متوفی کے بھائی راکیش کمار نے بتایا کہ جب اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرانے گئے تو سورت پولیس نے وہاں سے باہر کر دیا تھا۔ جب نعش گھر پہنچی تو سیاسی رہنماؤں کے پہنچنے کا تانتا لگا ہوا تھا ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سشیل سنگھ نے سی بی آئی انکوائری کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے لیے انہوں نے گجرات اور بہار کے وزیراعلیٰ کو بھی خطوط لکھے تھے لیکن ابھی تک کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھوجپوری اداکار کھیساری لال یادو متوفی کے بچوں کی تعلیم کا خرچ اٹھا رہے ہیں۔ وہیں ایک اور رشتے دار نے کہا کہ اگر انصاف نہیں ملا تو ان کا کنبہ اور پورا علاقہ اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کریگا۔

امرجیت ضلع گیا کے کونچ تھانہ علاقہ کے تحت کوڈیا گاؤں کا رہائشی تھا، وہ سورت کے ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ اکتوبر 2018 میں گجرات میں ہندی بولنے والوں پر ہوئے حملے میں امرجیت کی مشکوک موت ہوئی تھی۔ امرجیت کے والد کو اب بھی انصاف کا انتظار ہے۔

ویڈیو

بی ایس ایف میں میجر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے متوفی امرجیت کے والد راجدیو سنگھ نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وہ سورت گئے تھے۔ لاش کو دیکھ کر یہ نہیں لگ رہا تھا کہ موت کسی سڑک حادثے میں ہوئی ہے۔ اس کے جسم پر مارپیٹ کے نشان لگے تھے۔ سر کا پچھلا حصہ بری طرح سے زخمی ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں انتظامیہ سے بات کی گئی لیکن ان کی طرف سے کوئی تعاون حاصل نہیں ہوا۔ وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھا اور اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن وہاں سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔ اس وقت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو بھی ایک خط لکھا گیا تھا۔ وہاں سے جواب موصول ہوا کہ کرائم برانچ اس معاملے کی چھان بین کرے گی لیکن دو سال گزرنے کے بعد اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وکیلوں کو مالی مدد کے لئے سپریم کورٹ سے بی سی آئی کی فریاد

رکن پارلیمان نے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔ متوفی کے بھائی راکیش کمار نے بتایا کہ جب اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرانے گئے تو سورت پولیس نے وہاں سے باہر کر دیا تھا۔ جب نعش گھر پہنچی تو سیاسی رہنماؤں کے پہنچنے کا تانتا لگا ہوا تھا ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سشیل سنگھ نے سی بی آئی انکوائری کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے لیے انہوں نے گجرات اور بہار کے وزیراعلیٰ کو بھی خطوط لکھے تھے لیکن ابھی تک کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھوجپوری اداکار کھیساری لال یادو متوفی کے بچوں کی تعلیم کا خرچ اٹھا رہے ہیں۔ وہیں ایک اور رشتے دار نے کہا کہ اگر انصاف نہیں ملا تو ان کا کنبہ اور پورا علاقہ اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کریگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.