گیا ضلع کے گروا تھانہ علاقے کے ڈومیہ گاؤں کی رہنے والی ریکھا دیوی نے اپنے دو بیٹوں اور ایک بیٹی کو گود میں لے کر تالاب میں چھلانگ لگا دی۔ A woman jumps into a pool
موقع پر تالاب کے قریب موجود گاؤں والوں نے خاتون کو ڈوبنے سے بچا لیا لیکن اس خاتون کے تین بچوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ تینوں بچے تالاب میں ہی لاپتہ ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ یہ تالاب بہت گہرا ہے۔ تین بچوں میں سے ایک کی عمر 7 ماہ، دوسرے کی 8 سال اور تیسرے کی عمر 5 سال ہے۔ تالاب میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کرنے والی خاتون کو قریبی سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
تاہم وہ خاتون بے ہوش ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دور دور سے لوگ جائے وقوع پر پہنچ کر بچوں کو ڈھونڈنے میں لگے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی غوطہ خور تالاب میں بچوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ تاہم جوں جوں شام ڈھلتی رہی لوگوں کی امیدیں دم توڑتی رہیں۔
یہاں گروا کے ایس ایچ او دیواکر وشوکرما نے بتایا کہ پولیس اور انتظامیہ غوطہ خوروں کی مدد سے بچوں کو تلاش کر رہی ہے۔ فی الحال کسی بچے کی برآمدگی نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ریکھا دیوی کے شوہر سنجے شرما دوسری ریاست میں کام کرتے ہیں۔ اس کی بیوی ریکھا ساس کے ساتھ رہتی ہے۔ ریکھا اور ساس کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا۔ دونوں کے درمیان چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا ہوتا جو لڑائی میں تبدیل ہوجاتا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ساس گرم مزاج کی ہیں۔ اس دوران تالاب کے پاس موجود کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ ریکھا اپنے تین بچوں کے ساتھ تالاب کی طرف جارہی تھی تو اس وقت ایسا لگا کہ وہ بچوں کو نہلانے یا کپڑے دھونے جا رہی ہے۔ لیکن جیسے ہی وہ تالاب کے قریب پہنچی اور اپنے بڑے بیٹے کو تالاب میں پھینک دیا اور پھر تالاب میں چھلانگ لگا دی، دونوں بچوں کو دونوں ہاتھوں میں لے کر کمر کے پاس رکھا۔ جلد ہی وہ گہرے پانی میں ڈوب گئے خاتون کے چھلانگ لگتے ہی لوگوں نے شور مچا دیا۔
اس درمیان کچھ لوگوں نے تالاب میں چھلانگ لگایا اور بچوں و خاتون کو بچانے میں مصروف ہو گئے۔ تاہم لوگوں نے تھوڑی سی کوشش سے خاتون کو باہر نکالا۔ تینوں بچوں میں سے کسی کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
موقع پر مقامی رکن اسمبلی ونے یادو اور مخدوم پور رکن اسمبلی ستیش کمار داس بھی موجود ہیں۔ پوری کوشش کی جارہی ہے تاکہ بچوں کو نکالا جائے۔