ETV Bharat / city

جہان آباد: بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت - ایمبولینس کی کمی کے سبب بچہ کی جان گئی

غور طلب ہے کہ کچھ دن قبل بھی ایسے ہی ایمبو لینس کی سہولت فراہم نہ کیے جانے کے سبب ایک دوسالہ معصوم بچے نے بلک بلک کر دم توڑدیا تھا اور اب پھر اسی کمی اور لاپرواہی نے دوبارہ ایک اور معصوم کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت
بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت
author img

By

Published : Apr 26, 2020, 10:58 AM IST

ریاست بہار کے ضلع جہان آباد کے صدر ہسپتال میں پھر ایمبولینس کی کمی کے سبب ایک بچے کی موت ہوگئی۔ بچہ کی موت کے سبب والد نے ڈی ایم آفس کے سامنے بنے مندر میں خود کا سر زمین پر مار کر پھوڑنے کی کوشش کی جبکہ وہیں ماں کا رو رو کر برا حال ہے۔

بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت
بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت

بتا یا جا رہا ہےکہ بچے کو صدر ہسپتال کے ڈاکٹرز نے پٹنہ ریفر کیا لیکن سرکاری ایمبو لینس فراہم نہ کیے جانے کے سبب دو سالہ بچہ اپنی ماں کی گود میں دم توڑ گیا۔

جہاں آباد کے صدر بلاک کے کناری گاؤں رہائشی مہادلت خاندان کے دو سالہ بچے کی موت کے بعد محکمہ صحت ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

ہلاک ہونے والے بچے کے لواحقین نے بتایا کہ ہفتے کے روز اچانک بچے کی طبیعت خراب ہوگئی، جس کے بعد اسے فوری طور پر صدر اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہاں علاج کے بعد ڈاکٹرز نے اسے پی ایم سی ایچ ریفر کردیا۔کنبہ کے افراد نے بتایا کہ ان کے پاس رقم نہیں ہے۔ وہ نجی ایمبولینس نہیں کرسکتے۔

اسپتال انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حوالہ دینے کے بعد بھی ڈاکٹرز نے انہیں ایمبولینس فراہم نہیں کرائی۔ تنگ آکر وہ شخص موٹر سائیکل سے بچے کو پٹنہ لے جانے لگا، لیکن راستہ میں ہی بچہ اپنی ماں کی گود میں دم توڑ گئی۔

لیکن وہیں ہسپتال کے سول سرجن نے بتایا کہ بچہ شدید بیماری کی حالت میں یہاں لایا گیا تھا۔ علاج کے لے آکسیجن بھی لگائی گئی۔ ابتدائی علاج کے بعد اسے پی ایم سی ایچ ریفر کردیا گیا لیکن راستہ میں ہی بچہ دم توڑ گیا۔

واضح رہےکہ کچھ دن قبل بھی جہان آباد کے صدر ہسپتال میں ایسےہی ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے تین سالہ بچے نے اپنی ماں کی گود میں دم توڑا تھا اور اب دو سالہ بچے نے پھر دم توڑ دیا۔ جہان آباد ڈی ایم نے اس تعلق سے ہیلتھ منیجر سمیت دو ڈاکٹرز اور چار نرسیز کے خلاف کارروائی کی تھی۔

ریاست بہار کے ضلع جہان آباد کے صدر ہسپتال میں پھر ایمبولینس کی کمی کے سبب ایک بچے کی موت ہوگئی۔ بچہ کی موت کے سبب والد نے ڈی ایم آفس کے سامنے بنے مندر میں خود کا سر زمین پر مار کر پھوڑنے کی کوشش کی جبکہ وہیں ماں کا رو رو کر برا حال ہے۔

بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت
بچے کی موت کا کون ذمہ دار ڈاکٹرز یا محکمہ صحت

بتا یا جا رہا ہےکہ بچے کو صدر ہسپتال کے ڈاکٹرز نے پٹنہ ریفر کیا لیکن سرکاری ایمبو لینس فراہم نہ کیے جانے کے سبب دو سالہ بچہ اپنی ماں کی گود میں دم توڑ گیا۔

جہاں آباد کے صدر بلاک کے کناری گاؤں رہائشی مہادلت خاندان کے دو سالہ بچے کی موت کے بعد محکمہ صحت ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں ہے۔

ہلاک ہونے والے بچے کے لواحقین نے بتایا کہ ہفتے کے روز اچانک بچے کی طبیعت خراب ہوگئی، جس کے بعد اسے فوری طور پر صدر اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہاں علاج کے بعد ڈاکٹرز نے اسے پی ایم سی ایچ ریفر کردیا۔کنبہ کے افراد نے بتایا کہ ان کے پاس رقم نہیں ہے۔ وہ نجی ایمبولینس نہیں کرسکتے۔

اسپتال انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حوالہ دینے کے بعد بھی ڈاکٹرز نے انہیں ایمبولینس فراہم نہیں کرائی۔ تنگ آکر وہ شخص موٹر سائیکل سے بچے کو پٹنہ لے جانے لگا، لیکن راستہ میں ہی بچہ اپنی ماں کی گود میں دم توڑ گئی۔

لیکن وہیں ہسپتال کے سول سرجن نے بتایا کہ بچہ شدید بیماری کی حالت میں یہاں لایا گیا تھا۔ علاج کے لے آکسیجن بھی لگائی گئی۔ ابتدائی علاج کے بعد اسے پی ایم سی ایچ ریفر کردیا گیا لیکن راستہ میں ہی بچہ دم توڑ گیا۔

واضح رہےکہ کچھ دن قبل بھی جہان آباد کے صدر ہسپتال میں ایسےہی ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے تین سالہ بچے نے اپنی ماں کی گود میں دم توڑا تھا اور اب دو سالہ بچے نے پھر دم توڑ دیا۔ جہان آباد ڈی ایم نے اس تعلق سے ہیلتھ منیجر سمیت دو ڈاکٹرز اور چار نرسیز کے خلاف کارروائی کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.