مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے حامیوں کے درمیان پُر تشدد حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ معاملے میں بردوان ضلع کے درگاپور کے رانی گنج میں رہنے والے ترنمول چھاتر پریشد کے رہنما دنیش ماجھی اور ان کے ساتھیوں کے مکان پر پیٹرول بموں سے حملہ کیا گیا۔ حملے کے بعد گھروں میں آگ لگ گئی۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہے۔ اس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے لیکن اب تک اس معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ شرپسندوں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں چھاپہ ماری مہم چلائی جا رہی ہے۔ امید ہے کہ چند دنوں کے اندر ہی اس معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری عمل میں آ جائے گی۔
ترنمول چھاتر پریشد کے رہنما دنیش ماجھی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلی ممتابنرجی کے جلسے میں شرکت کرکے واپس آ رہے تھے تبھی بی جے پی کے حامیوں نے ان پر حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں بی جے پی کارکنان پر دھمکی دینے اور حملہ کرنے کی شکایت درج کرائی تھی۔ دنیش ماجھی کے مطالق اسی شکایت کی بنیاد پر تھانے میں میٹنگ بلائی گئی تھی۔ ہم سب جب تھانے سے گھر واپس آ رہے تھے اسی دوران ہمارے گھروں پر پٹرول بموں سے حملہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: 'مغربی بنگال میں پرتشدد سیاست نہیں چل سکتا'
واضح رہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے ہیش نظر تمام اضلاع میں سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے بیچ تشدد اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان حملوں اور جھڑپوں میں اب تک 40 سے زیادہ افراد کی جان جا چکی ہے۔